دنیا

عمان میں مسجد کے قریب فائرنگ سے 4 پاکستانی جاں بحق، 30 زخمی

عمان میں ایک مسجد کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں دو پاکستانیوں سمیت چار افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں، عمانی...
شائع July 16, 2024

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عمان میں ایک مسجد کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں 4 پاکستانی جاں بحق جبکہ 30 زخمی ہوگئے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ عمانی حکام کی جانب سے موصول ہونے والی تازہ ترین معلومات کے مطابق عمان کے شہر مسقط کے علاقے وادی کبیر میں علی بن ابی طالب مسجد پر دہشت گردوں کے وحشیانہ حملے میں فائرنگ کے نتیجے میں 4 پاکستانی شہید ہوگئے۔

 ۔
۔

بیان کے مطابق 30 پاکستانی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، ہم عمانی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔

اس سے قبل دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں میں دو پاکستانی بھی شامل ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق فائرنگ سے 4 پاکستانی جاں بحق ہوئے جبکہ ایک بھارتی شہری اور ایک پولیس افسر بھی ہلاک ہوا۔ پولیس نے تین حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔

عمانی پولیس کا کہنا ہے کہ مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے 28 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔

پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ حملے کے محرکات معلوم ہوچکے ہیں یا انہوں نے کوئی حملہ آور گرفتار کیا ہے۔ حملہ آوروں کی شناخت بھی جاری نہیں کی گئی ہے۔

یہ واقعہ مشرق وسطیٰ کے سب سے مستحکم ممالک میں سے ایک میں نقص امن کا غیر معمولی واقعہ ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں خوشی ہے کہ عمان کی حکومت نے حملہ آوروں کو مار گرایا ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق عمان میں ہمارا سفارت خانہ دونوں شہید پاکستانیوں کی لاشوں کی شناخت اور وطن واپسی کے لیے عمانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔

پاکستانی سفارتخانے نے عمان میں پاکستانی کمیونٹی کے سوالات کے جوابات دینے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کے لئے ایک ہیلپ لائن بھی کھولی ہے۔ سفیر عمران علی زخمی پاکستانیوں کی خیریت دریافت کرنے کے لیے مقامی اسپتالوں کا بھی دورہ کر رہے ہیں۔

مسقط میں امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ وہ فائرنگ کے واقعے کی رپورٹس کے بعد اس پر غور جاری رکھے ہوئے ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی شہریوں کو محتاط رہنا چاہیے، انہیں اطلاعات پر نظر رکھنی چاہیے اور مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے۔

عمان نے شورش زدہ خطے میں اپنی غیر جانبداری برقرار رکھی ہے اور امریکہ اور ایران سمیت تنازعات میں ثالثی کی ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام حفاظتی اقدامات اور طریقہ کار اختیار کر لیے گئے ہیں اور شواہد جمع کرنے اور تحقیقات کا طریقہ کار مکمل کیا جا رہا ہے۔

مسقط میں پاکستان کے سفیر عمران علی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اسپتال کے عملے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ہم نے عمان کی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا، یہ ایک بہت ہی غیر معمولی واقعہ ہے ۔

اس سے قبل پاکستانی سفیر نے اسپتال میں کچھ متاثرین کی عیادت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ 30 سے بیشتر افراد فائرنگ جبکہ دیگر وہاں سے فرار ہونے کی کوشش میں بھگدڑ سے زخمی ہوئے، تمام زخمیوں کا علاج کیا جارہا ہے۔

انہوں کہا کہ کچھ پاکستانیوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حملے سے فرار ہوتے ہوئے حراست میں لیا تھا اور بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا تھا، تاہم دیگر ابھی بھی حراست میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں کسی گرفتاری کے بارے میں علم نہیں ہے یا حملے کے محرکات کی نشاندہی کی گئی ہے یا نہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ایکس ایکس پر لکھا کہ پاکستان نے عمان کو تحقیقات میں مکمل تعاون کی پیش کش کی ہے۔

 ۔
۔

انہوں نے کہا کہ عمان کے شہر مسقط میں امام بارگاہ علی بن ابوطالب پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں 4 پاکستانی شہریوں سمیت قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہوں، میرا دل متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے مسقط میں پاکستانی سفارت خانے کو ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کی ہر ممکن مدد کی جائے اور ذاتی طور پر اسپتالوں کا دورہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سلطنت عمان کے ساتھ کھڑا ہے اور تحقیقات میں مکمل تعاون کی پیش کش کرتا ہے۔

Comments

200 حروف