11 بین الاقوامی کنسلٹنٹس/ جے وی / فرموں نے ملک میں اگلی نسل کی موبائل براڈ بینڈ سروسز کو بہتر بنانے کے لئے 5 جی اسپیکٹرم کی نیلامی / آئی ایم ٹی اسپیکٹرم کے اجراء میں حکومت پاکستان کو خدمات فراہم کرنے کے لئے اظہار دلچسپی (ای او آئی) جمع کرایا ہے۔
ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ حکومت اپریل 2025 تک فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
ای او آئی جمع کرانے والے بین الاقوامی کنسلٹنٹ فرموں / جے وی ایس میں ایتھا کنسلٹنگ لمیٹڈ اینڈ اسپیکور جی ایم بی ایچ ، کولاگو کنسلٹنگ لمیٹڈ ، کمیونیکیٹرز گلوب (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور سیناروا لمیٹڈ ، ڈیٹیکون کنسلٹنگ ایف زیڈ ایل سی ، وی ٹی ٹی گلوبل اور این ای اینڈ ایس اور فرنٹیئر اکنامکس لمیٹڈ شامل ہیں۔
ان گیارہ کمپنیوں میں ایک جے ایچ کے کنسٹرکشن کمپنی بھی شامل تھی جس نے ذرائع کے مطابق غلطی سے ای او آئی جمع کرایا تھا کیونکہ یہ ایک تعمیراتی کمپنی تھی۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے قومی و بین الاقوامی میڈیا اور پی پی آر اے کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے اشتہارات کے جواب میں ای پی اے ڈی ایس کے ذریعے مختلف معروف مشاورتی اداروں سے مجموعی طور پر 11 ای او آئیز موصول ہوئے۔ پی ٹی اے کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کرے گا اور اس کے مطابق شارٹ لسٹڈ کنسلٹنٹس کو آر ایف پی جاری کیا جائے گا۔
پاکستان میں نیکسٹ جنریشن موبائل براڈ بینڈ سروسز 2024 کو بہتر بنانے کے لئے آئی ایم ٹی (انٹرنیشنل موبائل ٹیلی کمیونیکیشن اسپیکٹرم) اسپیکٹرم کے اجراء پر مشاورت کے لئے اظہار دلچسپی (ای او آئی) کا افتتاح 15 جولائی 2024 کو ای پیڈ ایس کے ذریعے پی ٹی اے ہیڈ کوارٹرز میں کیا گیا۔ منتخب کنسلٹنٹ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گا اور حکومت پاکستان کو فائیو جی/ آئی ایم ٹی نیلامی کے عمل اور شفاف انداز میں نیلامی کی کامیاب تکمیل کے لیے پیشہ ورانہ تجزیہ اور مشاورت فراہم کرے گا۔
حکومت نے ملک میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی کا عمل باضابطہ طور پر شروع کر دیا ہے اور ملک میں اگلی نسل کی موبائل براڈ بینڈ سروسز کی بہتری کے لئے آئی ایم ٹی اسپیکٹرم کے اجراء کے لئے بین الاقوامی کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
کنسلٹنسی فرموں کے لیے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) کا مقصد ٹیکنالوجی نیوٹرل نیکسٹ جنریشن موبائل براڈ بینڈ سروسز کے پھیلاؤ کے لیے آئی ایم ٹی اسپیکٹرم کے زیادہ سے زیادہ اجراء کی حکمت عملی تیار کرنا ہے جس میں پاکستان کی معیشت، معاشرے اور ٹیلی کمیونیکیشن مارکیٹ کے لیے موزوں بین الاقوامی بہترین طریقوں کو مدنظر رکھا جائے گا۔
یہ مشاورت سرمایہ کاروں کے لئے ریگولیٹری مستقل مزاجی، موبائل براڈ بینڈ کے پھیلاؤ کو آسان بنانے اور مستقبل میں ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے کی پائیداری پر توجہ مرکوز کرے گی جس میں سماجی و اقتصادی ترقی اور ملک کے فائدے پر زور دیا جائے گا۔ ماضی کی نیلامیوں، بین الاقوامی بہترین طریقوں کی تجدید اور دیگر متعلقہ عوامل کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کے تخمینوں کے ساتھ دستیاب بینڈز کے لئے اسپیکٹرم کی تشخیص، مجموعی اقتصادی ترقی حاصل کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہدف ہے۔
مزید برآں، ٹی او آرز میں بین الاقوامی اور علاقائی بہترین طریقوں بالخصوص پاکستان کے لئے ممکنہ استعمال کے معاملات کی روشنی میں فائیو جی لانچ / عملدرآمد ماڈلنگ اور مونیٹائزیشن ماڈلز اور سرمایہ کاری پر مبنی اسپیکٹرم کے نیلامی ڈیزائن کے لئے قابل عمل بہترین طریقوں کو شامل کیا گیا تاکہ موجودہ آپریٹرز اور ممکنہ نئے آنے والوں دونوں کو پاکستان میں بہتر آئی سی ٹی انفرااسٹرکچر اور براڈ بینڈ خدمات کے لئے زیادہ سے زیادہ آئی ایم ٹی اسپیکٹرم حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جاسکے۔
کنسلٹنٹ بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری، براڈ بینڈ کے پھیلاؤ اور کاروبار / شعبے کی پائیداری اور ترقی کے لئے ضروری پالیسی اقدامات اور اصلاحات پر مشورہ دے گا۔
ان میں پاکستان کے موجودہ سیلولر/ آئی ایم ٹی اسپیکٹرم اسائنمنٹس کا علاقائی طریقوں سے موازنہ کرنا اور اس کے مطابق فرق کو اجاگر کرنا اور 700 میگا ہرٹز، 1800 میگا ہرٹز، 2100 میگا ہرٹز بینڈز اور 2300 میگا ہرٹز، 2600 میگا ہرٹز، 3500 میگا ہرٹز بینڈز کے غیر جوڑ اسپیکٹرم کی مرحلہ وار نیلامی کی تجویز دینا شامل تھا۔
مندرجہ بالا (بی) میں بیان کردہ اسپیکٹرم بینڈز کے لئے فی میگا ہرٹدسز اسپیکٹرم قیمت کا تعین امریکی ڈالر اور پاکستانی روپے میں کیا جائے گا جس میں طلب اور رسد دونوں سائیڈ ماڈلز کا استعمال کرتے ہوئے اگلے 3 ایکس سال کے مستقبل کے تخمینوں کے ساتھ ساتھ لچکدار / متحرک قسط پلان جیسے جدید ادائیگی کے اختیارات کا استعمال کیا جائے گا۔ فی میگا ہرٹز قیمت کے لئے منظرنامے پر مبنی مختلف اختیارات بشمول ادائیگی کی شرائط، رول آؤٹ ذمہ داریاں، وغیرہ شامل ہیں۔
ٹی او آرز میں بین الاقوامی معیارات پر مبنی سفارشات شامل ہیں تاکہ برقی مقناطیسی شعبوں میں انسانی موجودگی کو محدود کیا جاسکے اور خاص طور پر 5 جی نیٹ ورکس میں صحت کے خطرات سے متعلق تخفیف کی تکنیک کو محدود کیا جاسکے۔
مزید برآں 700 میگا ہرٹز، 1800 میگا ہرٹز، 2100 میگا ہرٹز بینڈز اور 2300 میگا ہرٹز، 2600 میگا ہرٹز، 3500 میگا ہرٹز بینڈز میں پیئرڈ اسپیکٹرم کی بنیادی قیمت اور پاکستانی روپے سمیت اسپیکٹرم کی ویلیو ایشن پر ایک رپورٹ پیش کی جائے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments