ہفتے کو وزیر اعظم آفس نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ 37 ماہ کے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام پر اتفاق کیا ہے۔

وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری ہینڈ آؤٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے (ایس ایل اے) پر اطمینان کا اظہار کیا ہے جس کے تحت پاکستان کو 7 ارب ڈالر ملیں گے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت نے ملک کی معاشی سلامتی کے لیے تلخ اور مشکل فیصلے کیے ہیں اور مشکل فیصلوں کے ثمرات اب معاشی استحکام کی صورت میں سامنے آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ پاکستان کو مشکل معاشی صورتحال سے نکالنے میں اہم ثابت ہوا اور مشکل وقت میں ساتھ دینے پر آئی ایم ایف کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کی بہتری کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام جاری رکھے ہوئے ہے اور آئی ایم ایف پروگرام مالیاتی اور مانیٹری پالیسی کو بہتر اور مضبوط بنانے کے اقدامات کے ساتھ ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے میں مدد دے گا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے اور معاشی استحکام مضبوط ہوا ہے۔

وزیراعظم نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، تمام اقتصادی ٹیم اور صوبائی وزرائے اعلیٰ کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ نیا قرضہ پروگرام ملک میں معاشی استحکام کا باعث بنے گا اور جلد ہی قرضوں سے نجات اور معاشی خوشحالی کا دور دیکھا جائے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کا عزم ملک کو استحکام اور پائیدار معاشی بحالی اور ترقی کی طرف لے جانا ہے اور حقیقی کامیابی اس دن ہوگی جب ملک قرضوں سے نجات حاصل کرے گا۔

حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے جس سے ملک کی اقتصادی بنیادوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی اور یہ بالآخر شہریوں کی پائیدار ترقی اور خوشحالی کے راستے کا تعین کرے گی۔

حکومت پالیسی اصلاحات اور مالیاتی ہدف پر قائم رہ کر کم آمدنی والے طبقے کا سہارا بن گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت معیشت کو بہتر بنانے کے لیے شرح مبادلہ کو مستحکم کرنے میں کامیاب رہی ہے، اور پائیدار شرح نمو حاصل کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ .

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو استحکام سے مضبوط معیشت کی طرف بڑھنا ہے اور امید ہے کہ حکومت کے اقدامات سے معاشی ترقی کا یہ سفر پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف