فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تاجروں، دکانداروں اور خوردہ فروشوں کے لیے ٹیکس کی ادائیگی کے ایک انتہائی آسان نظام کا مسودہ تیار کیا ہے جس میں 42 شہروں میں دکانوں/آؤٹ لیٹس کے محل وقوع کی بنیاد پر مارکیٹ/علاقہ وار ٹیکس کی فلیٹ شرح (سالانہ/ماہانہ) ہے۔

اس سلسلے میں، ایف بی آر نے 42 شہروں میں مارکیٹوں کے ویلیوایشن ٹیبلز کا مسودہ تیار کیا ہے جس میں اشارے سے آمدنی، اس طرح کی آمدنی پر تخمینہ سالانہ ٹیکس اور تاجروں، دکانداروں اور خوردہ فروشوں کے لیے ماہانہ ٹیکس کی قسط ہے۔

اسکوائر فٹ کی بنیاد پر ٹیکس کی ادائیگی کا تصور ختم کر دیا گیا ہے اور ایف بی آر نے رقبہ کی بنیاد پر ٹیکس کی فلیٹ ریٹ کی تجویز دی ہے۔ ایف بی آر غیر منقولہ جائیدادوں کی تشخیص کے جدولوں کی بنیاد پر دکانوں کے علاقوں کا تعین نہیں کرے گا بلکہ چھوٹے تاجروں کے لیے ایک سادہ فلیٹ ریٹ سسٹم بنائے گا۔

بازاروں کو تین قسموں میں تقسیم کیا گیا ہے یعنی اعلیٰ درجے کی دکانیں جو کہ پرائم/پوش مقامات پر واقع ہیں، درمیانے درجے کی دکانیں اور چھوٹی دکانیں جو کم پرائم علاقوں میں واقع ہیں۔ پوش علاقے کی دکانوں پر زیادہ ٹیکس، درمیانے درجے کی دکانوں پر نسبتاً کم ٹیکس اور چھوٹی دکانوں پر بہت کم ٹیکس تجویز کیا گیا ہے۔

ایف بی آر نے ٹیکس ادائیگی اسکیم کو حتمی شکل دینے کے لیے مشاورتی عمل کے تحت فہرستوں کا مسودہ تیار کر کے تاجروں کے نمائندوں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔

جمعہ (12 جولائی) کو، ریجنل ٹیکس آفسز اور 42 شہروں میں تاجروں کے نمائندے اجلاس منعقد کریں گے جس میں ایف بی آر کی جانب سے اشارے کی آمدنی کے مسودے کے حسابات اور تاجروں کی جانب سے ادا کی جانے والی ماہانہ ٹیکس قسط کی تخمینہ رقم پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ مثال کے طور پر، اگر کسی مارکیٹ میں تاجر کی اشاری آمدنی کا تخمینہ 600,000 روپے سالانہ لگایا گیا ہے۔ سالانہ ٹیکس 1200 روپے اور ماہانہ 100 روپے ٹیکس ہوگا۔

دیگر علاقوں میں ماہانہ ٹیکس 2,000 روپے فی دکان تجویز کیا گیا ہے جوکہ پوش علاقوں میں فی دکان 50,000 روپے تک جاتا ہے۔

تاجروں کے نمائندے اور آر ٹی اوز کے ٹیکس حکام ویلیو ایشن ٹیبل کے مسودے پر تبادلہ خیال کریں گے اور بورڈ کیلئے اپنی سفارشات کو حتمی شکل دیں گے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ ایف بی آر آئندہ ہفتے تک حتمی نوٹیفکیشن جاری کر دے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف