بھارت کی سرکاری ریفائنریز مشترکہ طور پر روس کے ساتھ طویل مدتی تیل کے درآمدی معاہدے پر بات چیت کررہی ہیں۔

ذرائع نے معاملے کی حساسیت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بھارت اور روس نے ابھی تک درآمدات کے لئے ادائیگی کیلئے کرنسی جیسی شرائط کو حتمی شکل نہیں دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ سرکاری ریفائنرز کے مشترکہ مذاکرات پہلے ہی ہورہے ہیں۔ بھارتی نجی ریفائنرز نیاراانرجی اور ریلائنس انڈسٹریز پہلے ہی روسی تیل کی درآمدات کے معاہدوں پر دستخط کر چکے ہیں۔

نیارا روسی تیل کمپنی روزنیفٹ کی جزوی ملکیت ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوستانی نجی ریفائنرز بعد میں اپنے سرکاری نمائندوں کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہوسکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ایشیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کو تیل کی متوقع اور مستحکم فراہمی کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ایندھن کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لئے اپنی ریفائننگ صلاحیت کو بڑھا رہا ہے۔ روس ہندوستان کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، جو دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل درآمد کنندہ اور صارف ہے۔

بھارت روسی سمندری تیل کا سب سے بڑا خریدار بن کر ابھرا ہے جو رعایتی قیمت پر فروخت کیا جاتا ہے کیوں کہ یوکرین پر حملے کے بعد مغربی اداروں نے روس سے تیل کی خریداری پر پابندی عائد کی ہوئی ہے ۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے رواں ہفتے روس کے دورے کے دوران ہندوستان نے روسنیفٹ اور دیگر معروف روسی تیل کمپنیوں کے ساتھ توانائی کے معاہدوں کی مانگ کی تھی۔

Comments

200 حروف