پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو بتایا کہ درآمدات اور برآمدات کی کلیئرنس کے دوران 155 کاغذ پر مبنی دستاویزات کو تبدیل کر کے الیکٹرانک طریقے سے جمع کرنے والا بنادیا گیا ہے جب کہ 55 دستاویزات کو ختم کر دیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ کو یہ بھی بتایا گیا کہ پی ایس ڈبلیو کے بزنس پروسیس ریفارمز کے تحت پی ایس ڈبلیو کے تحت کاغذ پر مبنی 96 دستاویزات کی جگہ الیکٹرانک تصدیق کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) کی گورننگ کونسل کا چوتھا اجلاس فنانس ڈویژن میں منعقد ہوا ۔ سیکرٹری کامرس، چیئرمین ایف بی آر، سیکرٹری گورننگ کونسل/ممبر کسٹمز ایف بی آر، سی ای او پی ایس ڈبلیو، پی ایس ڈبلیو جی سی کے ماہرین اور دیگر وزارتوں کے سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے صوبوں سے کہا ہے کہ وہ پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) کو سہولت فراہم کریں تاکہ ملک بھر میں تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لئے اس کی رسائی کو مضبوط بنایا جا سکے۔

گورننگ کونسل کے سکریٹری نے وزیر خزانہ کو گزشتہ اجلاس میں لئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی صورتحال سے آگاہ کیا ۔ سی ای او پی ایس ڈبلیو نے پی ایس ڈبلیو سسٹم کے نفاذ اور گورننگ کونسل کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عملدرآمد کا جامع جائزہ پیش کیا ۔ انہوں نے پی ایس ڈبلیو کے جاری منصوبوں کی تفصیلات فراہم کیں، کارکردگی کے بینچ مارکس کا خاکہ پیش کیا اور ضروری مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے عملدرآمد میں درپیش چیلنجز کا ذکر کیا۔

پی ایس ڈبلیو کی کاوشوں کا اعتراف کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے انہیں عملدرآمد کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے صوبوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کو یقینی بنانے اور نظام کی سلامتی کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ مزید برآں وفاقی وزیر نے پی ایس ڈبلیو پروگرام کے تحت شروع کی گئی اصلاحات کے لئے حکومت کی حمایت کا اعادہ کیا اور پی ایس ڈبلیو کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان بھر میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لئے اپنی رسائی کو مضبوط بنائے۔

ذرائع کے مطابق پی ایس ڈبلیو مختلف ممالک پر لاگو پورے ٹرانزٹ ٹریڈ رجیم پر نظرثانی کے منصوبے پر کام کررہا ہے ۔ مختلف ممالک کے لئے مختلف ٹرانزٹ ٹریڈ رجیمز کے بجائے، ٹرانزٹ نظام کے تحت تاجروں کی سہولت کے لئے ایک یکساں سرحد پار تجارتی طریقہ کار ہونا چاہئے.

بین الاقوامی کنسلٹنٹ کے ذریعے ایک مطالعہ پورے ٹرانزٹ سسٹم کو ہموار کرے گا ۔ ٹرانزٹ سسٹم کے راستوں کے ذریعے اسمگلنگ اور کھیپ چھوڑنے کے واقعات کی روک تھام کے لئے حفاظتی اقدامات کئے جائیں گے۔

پی ایس ڈبلیو پاکستان اور چین کے درمیان مستقبل میں انضمام اور ڈیٹا کے تبادلے کے لئے چائنا انٹرنیشنل ٹریڈ سنگل ونڈو کے ساتھ منسلک ہے، جس سے درآمدی اشیاء کی انڈر انوائسنگ کے امکانات ختم ہوجائیں گے۔

حیدر نے کہا کہ پی ایس ڈبلیو بین الاقوامی ڈیٹا کے انضمام کیلئے چائنا انٹرنیشنل ٹریڈ سنگل ونڈو کے ساتھ منسلک ہے۔ تکنیکی طور پر پی ایس ڈبلیو اور چائنا سنگل ونڈو ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کیے جانے والے ڈیٹا کی نوعیت کی وضاحت کے لئے طریقہ کار کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔

دونوں سنگل ونڈوز کے درمیان انضمام موجودہ ڈیٹا کے تبادلے کے دائرہ کار کو وسعت دے گا جس میں گڈز ڈیکلریشن ڈیٹا، فائٹو سینیٹری سرٹیفکیٹ، اصل کے سرٹیفکیٹ اور شپنگ اور لاجسٹکس ڈیٹا کی مکمل ترسیل شامل ہوگی تاکہ جدید رسک مینجمنٹ تکنیکوں پر عملدرآمد اور سامان کی فوری کلیئرنس کو ممکن بنایا جاسکے۔

سنگل ونڈو نہ صرف موجودہ عمل کو خودکار بناتی ہے بلکہ غیر ضروری دستاویزات اور عمل کو ختم کرنے کے لئے ایک وسیع کاروباری عمل ری انجینئرنگ مشق بھی کرتی ہے۔ اس نظام کے تحت تجارت سے متعلق تمام دستاویزات کو معیاری بنایا جا رہا ہے اور کیو آر کوڈ کو فعال بنایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، معلومات کی ضروریات کو بھی ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔

کسٹمز اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کو ڈیجیٹائز کرنے کے علاوہ پی ایس ڈبلیو پروگرام میں پورٹ کمیونٹی سسٹمز، ٹریڈ انفارمیشن پورٹلز، بی ٹو بی ٹرانزیکشنز، ڈیجیٹل ادائیگیوں وغیرہ کا بھی احاطہ کیا گیا ہے تاکہ پوری سپلائی چین کا احاطہ کیا جاسکے۔

پی ایس ڈبلیو کو مکمل طور پر بینکوں کے ساتھ ضم کر دیا گیا ہے۔پی ایس ڈبلیو کے ساتھ ضم دیگر محکموں میں محکمہ پلانٹ پروٹیکشن، اینیمل کورنٹائن ڈپارٹمنٹ، فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ، پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی اور میرین فشریز ڈپارٹمنٹ ودیگرمحکمےشامل ہیں۔رواں سال ڈریپ کا رول آؤٹ پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔

بڑی تنظیموں کا انضمام مرحلہ وار طریقے سے کیا جائے گا ۔ ڈریپ، ٹی ڈی اے پی، سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی)، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور وزارت داخلہ کے ساتھ انضمام رواں سال کے دوران کیا جائے گا۔

درآمد کنندگان کسی بھی نوٹیفائیڈ پری انسپکشن کمپنیوں کو استعمال کرنے کے لئے آزاد ہیں اور ٹریٹمنٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کو زرعی درآمدات اور برآمدات کے لئے بھی ڈیجیٹلائز کیا جائے گا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ سنگل ونڈو کا اصل اثر اس حقیقت سے واضح ہے کہ تاجر کے بینکوں اور دیگر مربوط محکموں کے فزیکل دوروں کو مکمل طور پر ختم کردیا گیا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف