** پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے جمعہ کو کہا ہے کہ ان کی پارٹی آپریشن عزم استحکام پر تحفظات کے باوجود حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کرے گی۔**

آج نیوز کے مطابق عمران خان نے یہ باتیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ایک کیس میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کے دوران کہیں۔

دہشت گردی میں اضافے کے پیش نظر حکومت نے گزشتہ ماہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر انسداد دہشت گردی کی قومی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم عمران خان نے حکومت کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی نئی مہم ملک میں صرف مزید عدم استحکام کا باعث بنے گی۔

ان کا یہ تبصرہ وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کے اعلان کے چند گھنٹے بعد آیا ہے کہ حکومت اس معاملے پر اے پی سی بلانے کے لیے اتحادیوں اور دیگر جماعتوں سے مشاورت کررہی ہے۔

اس سے قبل آج نیوز نے اطلاع دی تھی کہ وزیراعظم شہباز شریف نے انسداد دہشت گردی آپریشن پر اپوزیشن جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکومت نے اے پی سی کی تاریخ طے کرنے کے لیے مشاورت شروع کر دی تھی۔

اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تارڑ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں بے گناہ فلسطینیوں کا مقدمہ بھرپور انداز میں اٹھایا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے فلسطین کا مقدمہ بھرپور طریقے سے لڑا اور مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے کیونکہ 20 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا واضح موقف ہے کہ 1967 سے پہلے کے آزاد فلسطین کو تسلیم کیا جائے اور اس کا دارالحکومت بیت المقدس ہونا چاہئے اور جنگ بندی کی جانی چاہیے کیونکہ اس کا کوئی دوسرا حل نہیں ہے۔

تارڑ نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے جو ٹیکس ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے تعاون سے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کا عمل جاری ہے اور سرکاری خزانے سے ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا گیا۔

Comments

200 حروف