پاکستان

پاکستان اکتوبر میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی میزبانی کرے گا، دفتر خارجہ

  • اسلام آباد نے شنگھائی تعاون تنظیم کی کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کی چیئرمین شپ حاصل کر لی ہے۔
شائع July 4, 2024
Pakistan to host SCO meeting in October 2024: Foreign Office

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو تصدیق کی کہ شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کے سربراہان حکومت کا اجلاس اکتوبر 2024 میں پاکستان میں ہوگا۔

ترجمان کے مطابق، پاکستان اس وقت ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کی چیئرمین شپ رکھتا ہے، جو تنظیم کا دوسرا اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکتوبر کے اجلاس سے قبل ایک وزارتی اجلاس اور سینئر حکام کی میٹنگوں کے کئی دور ہوں گے، جس میں ایس سی او کے رکن ممالک کے درمیان مالی، اقتصادی، سماجی، ثقافتی اور انسانی تعاون پر بات چیت کی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی چیئرمین شپ پاکستان کے پاس ہے، اس لیے پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے تمام سربراہان حکومت کو اس سربراہی اجلاس میں مدعو کرے گا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایس سی او کے تمام ممبران سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری مذہبی آزادی سے متعلق حالیہ رپورٹ پر بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان رپورٹ میں پاکستان کے بارے میں کیے گئے بے بنیاد دعوئوں کو مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اصولی طور پر پاکستان ایسی یکطرفہ رپورٹس کی مخالفت کرتا ہے جو خودمختار ریاستوں کے اندرونی معاملات پر مبنی ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مذہبی آزادی کو کسی ایک ملک کے سماجی اور قانونی نقطہ نظر سے نہیں دیکھا جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے ممالک کے انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے والی یکطرفہ رپورٹیں سیاسی تعصب سے پاک نہیں ہیں اور ایک نامکمل اور مسخ شدہ تصویر پیش کرتی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ان رپورٹس کی تیاری میں اپنایا گیا طریقہ کار اور اس کے مصنفین کا مینڈیٹ اور مہارت شفاف نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ ہر ریاست کی خود بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے مذہبی حقوق اور آزادیوں کو تحفظ فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہری قانون کے تحت اور پاکستان کے آئین میں درج مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حقدار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ حقوق اور آئینی ضمانتیں ایک آزاد عدلیہ کے ذریعہ محفوظ، برقرار اور مضبوط ہوتی ہیں۔ اس طرح کی یکطرفہ رپورٹیں انسانی حقوق کے فروغ میں کوئی کردار ادا نہیں کرتیں۔

ممتاز کشمیری وکیل میاں عبدالقیوم کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں من گھڑت الزامات کے تحت گرفتاری کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ ان کی گرفتاری واضح طور پر سیاسی انتقام کی کارروائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارتی حکام پر زور دیتا ہے کہ وہ میاں عبدالقیوم اور ہزاروں دیگر کشمیری سیاسی قیدیوں، اختلاف رائے رکھنے والوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو رہا کریں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

فلسطین کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے غزہ کے میڈیکل طلبا کو پاکستان میں اپنی طبی تعلیم مکمل کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی ہدایت پر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قدم غزہ کے طلباء کو انسانی بنیادوں پر پاکستان میں اپنی طبی تعلیم جاری رکھنے کے قابل بنائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ اس فیصلے سے غزہ کے طلبا پاکستان میں کارڈیالوجی، آرتھوپیڈکس، آنکولوجی، پیڈیاٹرکس اور سرجری کے شعبوں میں اپنی طبی تعلیم مکمل کر سکیں گے تاکہ غزہ کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی اہم ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

Comments

200 حروف