پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کے روز ابتدائی تیزی کے بعد انڈیکس 81 ہزار کی سطح کے قریب پہنچ گیا جس کے نتیجے میں حصص کے حجم اور قیمت میں روزانہ کی بنیاد پر کمی واقع ہوئی۔

بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس کاروباری سیشن کے بیشتر حصے میں مثبت سمت میں رہا۔ کاروبار کے دوران یہ 655 پوائنٹس کے اضافے سے 80,888.86 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

تاہم دوسرے ہاف میں مارکیٹ تیزی کا رجحان برقرار رکھنے میں ناکام رہی اور اختتام پر انڈیکس صرف 49.13 پوائنٹس یا 0.06 فیصد اضافے کے ساتھ 80 ہزار 282.80 پر بند ہوا۔

آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکوں، او ایم سیز اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں کچھ خریداری دیکھی گئی۔

ایچ سی اے آر، آئی این ڈی یو، ایچ بی ایل، ایم ای بی ایل، پی ایس او اور ایس این جی پی سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاکس بہتری کے ساتھ بند ہوئے۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کے پیش نظر مارکیٹ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، جسے مزید تقویت ملی ہے کیونکہ آئی ایم ایف نے بدھ کے روز پاکستان کے سخت معاشی فیصلوں اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے کوششوں کو سراہا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان شرائط پوری کرنے کے لیے بجٹ میں کی جانے والی کوششوں پر ورچوئل بات چیت ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو بجٹ میں گیس کی قیمتوں میں اضافے اور دیگر سخت معاشی فیصلوں کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

بدھ کے روز پی ایس ایکس میں تیزی کا سلسلہ جاری رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 680.79 پوائنٹس یا 0.86 فیصد اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 80 ہزار کی سطح سے اوپر بند ہوا۔

عالمی سطح پر ، جاپان کا ٹوپیکس جمعرات کو ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ، جس کی قیادت آٹومیکرز اور بینکوں میں اضافے نے کی ، کیونکہ مارکیٹ کو سال کی آخری ششماہی میں مضبوط کارپوریٹ آئوٹ لک کی توقع ہے۔

وسیع تر ٹوپیکس انڈیکس سیشن کے آغاز میں 2،890.52 تک بڑھ گیا ، جو دسمبر 1989 میں 2،885.50 کی ریکارڈ بلند ترین سطح سے تجاوز کر گیا تھا۔

انڈیکس نے 34 سال قبل اسی دن 2,884.80 کی ریکارڈ سطح کو بھی عبور کیا تھا۔

ہفتہ وار بے روزگاری کے دعوئوں کے اعداد و شمار اور امریکی تنخواہوں کی رپورٹ نے اس امید کو جنم دیا کہ لیبر مارکیٹ میں نرمی سے فیڈرل ریزرو کو شرح سود میں کمی کرنے کی ترغیب ملے گی۔

دریں اثناء جمعرات کو انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ سیشن کے 536.58 ملین سے کم ہو کر 496.78 ملین رہ گیا۔

حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 22.7 ارب روپے سے گھٹ کر 19.3 ارب روپے رہ گئی۔

بی او پنجاب 29.3 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی 26.7 ملین حصص کے ساتھ اور پاک ایلیکٹرون 26.5 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 446 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 188 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 199 میں کمی جبکہ 64 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف