ایک اہم پیش رفت میں ایف ٹی ایس ای رسل نے پاکستان کی درجہ بندی کو ثانوی ابھرتی ہوئی مارکیٹ سے کم کرکے فرنٹیئر مارکیٹ میں تبدیل کردیا۔

ایف ٹی ایس ای کی جانب سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق پاکستان کی مارکیٹ اپنی موجودہ حیثیت برقرار رکھنے کے لیے مینیم سیکورٹیز کاؤنٹ کی شرائط پر پر پوری نہیں اتری۔

27 مارچ 2024 کو شائع ہونے والے ایف ٹی ایس ای کلاسیفکیشن آف ایکویٹی مارکیٹس – مارچ 2024 میں شائع ہونے والے ایف ٹی ایس ای ایکویٹی کنٹری کلاسیفکیشن کے عبوری اعلان کے علاوہ، ایف ٹی ایس ای رسل نے اعلان کیا کہ 28 جون 2024 کو کے اختتام تک کے اعداد و شمار کی بنیاد پر پاکستان ثانوی ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے مینیم سیکورٹیز کاؤنٹ کی شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے کیونکہ تشخیص کی تاریخ کے مطابق ایف ٹی ایس ای ایمرجنگ انڈیکس میں پاکستان کو درکار 2 اہل جزو موجود نہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایف ٹی ایس ای ایکویٹی کنٹری کلاسیفکیشن فریم ورک کے مطابق پاکستان کی ایف ٹی ایس ای گلوبل ایکویٹی انڈیکس سیریز اور ایف ٹی ایس ای فرنٹیئر انڈیکس سیریز ستمبر 2024 کے انڈیکس جائزوں کے ساتھ سیکنڈری ایمرجنگ سے فرنٹیئر مارکیٹ اسٹیٹس میں دوبارہ درجہ بندی کی جائے گی جو 23 ستمبر 2024 سے مؤثر رہے گی۔ اس سے قبل ایف ٹی ایس ای نے پاکستان کو ستمبر 2023 سے واچ لسٹ میں شامل کیا تھا تاکہ ممکنہ طور پر سیکنڈری ایمرجنگ سے فرنٹیئر مارکیٹ اسٹیٹس میں اس کی دوبارہ درجہ بندی کی جا سکے۔

ایف ٹی ایس ای نے کہا تھا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران پاکستان کو ایف ٹی ایس ای رسل گلوبل بینچ مارکس کے اندر اپنے انڈیکس ویٹ میں مسلسل کمی کا سامنا رہا ہے جس کے نتیجے میں مارکیٹ جمعہ 30 جون 2023 کے اختتام تک کے اعداد و شمار کی بنیاد پر ثانوی ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی حیثیت برقرار رکھنے کے لئے ضروری کم از کم سرمایہ کاری کے قابل مارکیٹ کیپٹلائزیشن ایگزٹ لیول کی حد کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کو ستمبر 2023 سے واچ لسٹ میں ڈال دیا جائے گا۔

تاہم اس وقت پاکستان نے مینیمم انویسٹ ایبل مارکیٹ کیپٹلائزیشن ایگزٹ لیول کی حد کو معمولی حد تک عبور کیا جو ثانوی ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے۔

Comments

200 حروف