پاکستان

شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس: دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مل کر مقابلہ کیا جائے، وزیراعظم شہباز شریف

  • بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے یا سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لئے دہشت گردی کا نعرہ استعمال کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے، خطاب
شائع July 4, 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ مل کر جامع انداز میں کرنا ہوگا۔

آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ریاستی دہشت گردی سمیت ہر طرح کی دہشت گردی کی واضح الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔

مزید برآں، انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ پاکستان کی وابستگی صدیوں پرانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے سماجی اقتصادی اور سیکورٹی مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”23 سالوں میں، ایس سی او نے خود کو ایک قابل بھروسہ اور موثر تنظیم کے طور پر قائم کیا ہے،“ ہمارے مشترکہ چیلنجوں کا حل مل کر کام کرنے میں مضمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سیاسی اور فوجی تنازعات میں اضافہ اور توانائی اور خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں کووِڈ 19 کے بعد مزید خرابی ہوئی، جس نے ممبر ممالک کی غربت سے نمٹنے کی صلاحیت کو متاثر کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ورکنگ گروپ کے مستقل چیئرمین کی حیثیت سے غربت کے خاتمے کے لیے پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے خطے میں معیار زندگی بلند کرنے کے لیے ہماری اجتماعی کوششوں کو مطلوبہ رفتار فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔

دریں اثنا، افغانستان کے بارے میں، وزیر اعظم نے امن اور استحکام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو عبوری افغان حکومت کے ساتھ بامعنی رابطے میں رہنا چاہئے تاکہ ان کی حقیقی معاشی اور ترقیاتی ضروریات میں ان کی مدد کی جا سکے۔

عبوری افغان حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات کرنے چاہئیں کہ اس کی سرزمین کسی بھی تنظیم کی جانب سے دیگر ریاستوں کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو۔

Comments

200 حروف