فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث درجنوں سینئر افسران کو ایڈمن پول میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ایف بی آر نے مبینہ بدعنوان افسران کی فہرست تیار کرلی ہے اور آنے والے دنوں میں ان کی ایڈمن پول میں تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ فہرست میں ان لینڈ ریونیو سروس اور پاکستان کسٹمز سروس کے دونوں افسران شامل ہیں جنہیں ایڈمن پول میں رکھا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے بجٹ سے قبل ان افسران کی فہرستیں تیار کی تھیں لیکن بجٹ کی تیاری کی مشق کی وجہ سے اس کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکا۔

یہ دو ماہ کے اندر دوسری بڑی تبدیلی ہوگی جب گریڈ 20 کے عہدیداروں سمیت سینئر عہدیداروں کو ایڈمن پول میں رکھا جاسکتا ہے۔

عید سے قبل ایف بی آر نے 80 کروڑ روپے سے زائد کے ریفنڈ کیس کی غلط کارروائی کرنے پر ایک ڈی سی اور ایک انسپکٹر کو بھی معطل کردیا تھا۔

ریفنڈ کا یہ دوسرا بڑا کیس ہے جہاں ایف بی آر نے سینئر افسران کو معطل کیا ہے۔

26 اپریل2024 کو ایف بی آر نے ممبر ان لینڈ ریونیو (پالیسی) اور ممبر کسٹمز (آپریشنز) سمیت تقریبا تمام اہم اراکین کو بورڈ کے ایڈمن پول میں منتقل کردیا ۔ ایف بی آر نے گریڈ 20 کے 22 ان لینڈ ریونیو افسران کو گریڈ 22 میں تبدیل کر کے تعینات کیا تھا۔

ان میں بورڈ کے 13 اہم ممبران / ڈائریکٹر جنرلز اور دو چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو شامل تھے جنہیں ممبر (ایڈمن پول) کے طور پر تبادلہ کیا گیا تھا۔

ایف بی آر نے ڈی جی کسٹمز (انٹیلی جنس) سمیت کسٹمز کے 14 سینئر افسران (گریڈ 20 سے گریڈ 22) کے تبادلے بھی کیے تھے۔

ایف بی آر کے سینئر ٹیکس افسران کے تبادلوں اور تعیناتیوں کی مجموعی تعداد 49 رہی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف