پاکستان

مالی سال 24 میں پاکستان کا تجارتی خسارہ سالانہ 12 فیصد کم ہو کر 24.1 ارب ڈالر رہ گیا

  • برآمدات 10.5 فیصد اضافے سے 30.7 ارب ڈالر جبکہ درآمدات 0.8 فیصد کمی سے 54.7 ارب ڈالر رہیں۔
  • جون میں تجارتی خسارہ 15.13 فیصد اضافے سے 2.39 ارب ڈالر رہا۔
شائع July 2, 2024

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 24-2023 کے جولائی تا جون کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 12 فیصد سے زائد کم ہو کر 24.09 ارب ڈالر رہ گیا جس کی وجہ برآمدات میں نمایاں اضافہ اور درآمدات میں معمولی کمی ہے۔

جولائی تا جون 24-2023 کے دوران ملک کا تجارتی توازن، برآمدات اور درآمدات کے درمیان 24.09 ارب ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ خسارہ 27.47 ارب ڈالر تھا۔

برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا جبکہ درآمدات میں معمولی کمی دیکھی گئی جس سے تجارتی خسارہ کم ہوا۔

مالی سال 24کے دوران پاکستان کی برآمدات 10.54 فیصد اضافے کے ساتھ 30.65 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 27.72 ارب ڈالر تھیں۔

دوسری جانب، مالی سال 24 میں درآمدات 0.84 فیصد کم ہوکر 54.73 بلین ڈالر ہوگئیں، جبکہ مالی سال 23 میں 55.19 بلین ڈالر تھیں۔

ماہانہ اعداد و شمار

پی بی ایس کے مطابق ملک کا تجارتی خسارہ جون 2024 میں سالانہ 30.39 فیصد اضافے کے ساتھ 2.39 ارب ڈالر رہا جو 2023 کے اسی عرصے میں 1.83 ارب ڈالر تھا۔

برآمدات اور درآمدات دونوں میں اضافہ ہوا ، تاہم ، درآمدات میں اضافہ زیادہ تھا۔

جون 2024ء میں برآمدات 7.3 فیصد بہتری کے ساتھ 2.53 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 2.36 ارب ڈالر تھیں۔ دوسری جانب جون 2024 میں درآمدات 17.43 فیصد اضافے کے ساتھ 4.92 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 4.2 ارب ڈالر تھیں۔

مزید برآں ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ مئی 2024ء کے 2.07 ارب ڈالر کے مقابلے میں 15.13 فیصد اضافے کے ساتھ 2.39 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ برآمدات میں نمایاں کمی آئی ہے جبکہ درآمدات بڑی حد تک مستحکم رہیں۔

برآمدات 10.92 فیصد کم ہو کر 2.53 ارب ڈالر رہ گئیں جبکہ مئی کے مہینے میں برآمدات 2.84 ارب ڈالر تھیں۔ دریں اثنا درآمدات 0.08 فیصد اضافے کے ساتھ 4.92 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ ماہ 4.91 ارب ڈالر تھیں۔

Comments

200 حروف