جولائی 2024 سے تاجر دوست اسکیم کے تحت رجسٹرڈ تاجروں اور دکانداروں پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں ہونا چاہئے۔
تاجر دوست اسکیم کے چیف کوآرڈینیٹر نعیم میر نے بزنس ریکارڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں 42 ہزار سے زائد تاجر رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔
منگل کو ہونے والے اجلاس میں وزارت خزانہ/ ایف بی آر اور تاجروں کے درمیان ٹیکس ادائیگی کے طریقہ کار کو حتمی شکل دی جائے گی۔ ابھی تک مذکورہ اسکیم کے تحت نئے رجسٹرڈ تاجروں کے لئے ٹیکس ادائیگی کے قواعد نافذ نہیں کیے گئے ہیں۔
ان کے مطابق تاجر اور دکاندار پہلے ہی انکم ٹیکس ریٹرن کے ساتھ واجب الادا ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔ تاجروں پر زیادہ بوجھ نہ ڈالا جائے بلکہ قومی خزانے میں واجب الادا ٹیکس ادا کیا جائے۔
نعیم میر نے مزید کہا کہ ابھی تک ایف بی آر نے تاجر برادری کے لئے ٹیکس ادائیگی کے کسی نظام کو حتمی شکل نہیں دی ہے۔
فنانس ایکٹ 2024 کے تحت ایف بی آر نے انکم ٹیکس آرڈیننس میں سیکشن 191 بی (نان رجسٹریشن پر پراسیکیوشن) متعارف کرائی ہے۔ سیکشن 99 بی (چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کے لئے خصوصی طریقہ کار) میں متعین کوئی بھی شخص جسے رجسٹریشن کے لئے درخواست دینے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ایسا کرنے میں ناکام رہتا ہے وہ جرم کا ارتکاب کرے گا جس کی سزا جرم ثابت ہونے پر زیادہ سے زیادہ چھ ماہ قید یا جرمانہ یا دونوں ہوسکتی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments