اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ورکنگ گروپ نے کہا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی نظر بندی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے آربیٹری ڈیٹنشن نے کہا ہے کہ مناسب حل یہ ہوگا کہ عمران خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور انہیں بین الاقوامی قوانین کے مطابق معاوضے اور دیگر معاوضوں کا قابل نفاذ حق دیا جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 کے انتخابات سے قبل خان کی پارٹی کے ارکان کو گرفتار کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب کہ ان کی ریلیوں میں رکاوٹیں ڈالی گئیں ۔ رپورٹ میں یہ بھی الزام لگایا گیا کہ انتخابات کے دن بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کی گئی اور درجنوں پارلیمانی نشستیں چوری کی گئیں۔

واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جب کہ پاکستان کا الیکشن کمیشن انتخابات میں دھاندلی کی تردید کرتا ہے۔

عمران خان اگست سے جیل میں ہیں اور فروری میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل انہیں کچھ کیسزمیں سزا سنائی گئی تھی، وہ درجنوں دیگر مقدمات بھی لڑرہے ہیں جو جاری ہیں ۔ عمران خان اور ان کی پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ الزامات ان کی اقتدار میں واپسی کو روکنے کے لیے سیاسی محرکات پر مبنی ہیں۔

حالیہ مہینوں میں پاکستانی عدالتوں نے سرکاری تحائف کے غیر قانونی حصول اور فروخت سے متعلق دو مقدمات میں خان کی قید کی سزا معطل کر دی ہے اور ریاستی راز افشا کرنے کے الزام میں ان کی سزا کو بھی منسوخ کر دیا ہے۔

تاہم وہ ایک اور معاملے میں سزا کی وجہ سے جیل میں ہیں جس میں ٹرائل کورٹ نے فیصلہ سنایا تھا کہ ان کی 2018 کی شادی غیر قانونی تھی۔ خان کو انسداد دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمے کا بھی سامنا ہے۔

خان کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد ان کے خلاف متعدد قانونی مقدمات دائر کیے گئے تھے جس کی وجہ سے وہ فروری کے انتخابات میں امیدوار کے طور پر نااہل قرار دیے گئے تھے ۔

خود نہ لڑنے کے باوجود عمران خان کے حمایت یافتہ امیدواروں نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے مخلوط حکومت تشکیل دی۔

امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے انتخابات کے دوران تشدد اور موبائل مواصلاتی خدمات کی معطلی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Comments

200 حروف