پاکستان

جون میں مہنگائی کی شرح 12.6 فیصد ریکارڈ

  • مالی سال 24 کے دوران اوسط افراط زر کی شرح 23.4 فیصد رہی ، ادارہ شماریات
شائع July 1, 2024 اپ ڈیٹ July 2, 2024

جون میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیاد پر 12.6 فیصد رہی ۔

ادارہ شماریات کے مطابق جون میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر 12.6 فیصد رہی جب کہ مئی میں مہنگائی کی شرح 11.8 فیصد رہی تھی ۔ ماہانہ بنیاد پر مہنگائی میں 0.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ جون 2023 میں مہنگائی کی شرح 29.4 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی ۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے کہا ہے کہ یہ ہماری توقعات کے عین مطابق ہے۔

سی پی آئی کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 24 کے دوران اوسط افراط زر کی شرح 23.4 فیصد رہی جب کہ مالی سال 23 میں 29.2 فیصد تھی۔

افراط زر کی ریڈنگ بھی حکومت کی توقعات کے عین مطابق رہی ہے ۔

وزارت خزانہ نے جمعہ کو اپنی ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک رپورٹ میں جون 2024 کے لئے پچھلے ماہ کے مقابلے میں مہنگائی کی شرح میں قدرے اضافے کی پیش گوئی کی تھی لیکن کہا تھا کہ یہ پچھلے سال کے اسی ماہ کی سطح سے کافی نیچے ہے۔

یہ اضافہ بنیادی طور پر عید الاضحی کی وجہ سے بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے۔

وزارت خزانہ نے کہا کہ رسد اور طلب کا انتظام کرکے حکومت کا مقصد قیمتوں کو مستحکم کرنا اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کو کم کرنا ہے، جس سے افراط زر کا زیادہ پرامید نقطہ نظر پیش ہوتا ہے۔

دریں اثنا، افراط زر کے اعداد و شمار بھی متعدد بروکریج ہاؤسز کے اندازوں کے مطابق تھے۔

جے ایس گلوبل نے توقع ظاہر کی کہ سی پی آئی سال بہ سال 12.5 فیصد (مالی سال 24 کی اوسط کو 23.8 فیصد تک لے آئے گی)، جو گزشتہ ماہ (11.8 فیصد) سے شروع ہونے والا کم رجحان ہے جو اپریل-2024 میں 17.3 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا اور جون-2023 میں 29.4 فیصد سے نمایاں کمی آئی تھی۔

دریں اثناء ایک اور بروکریج ہاؤس اے کے ڈی سیکیورٹیز لمیٹڈ نے ایک علیحدہ رپورٹ میں افراط زر میں سال بہ سال 12.55 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا ہے جو گزشتہ ماہ 11.76 فیصد تھا۔

شہری، دیہی افراط زر

پی بی ایس نے کہا کہ سی پی آئی افراط زر جون 2024 میں سالانہ بنیاد پر 14.9 فیصد رہا ، گزشتہ ماہ 14.3 فیصد اور جون 2023 میں 27.3 فیصد اضافہ ہوا۔

ماہانہ بنیاد پر جون 2024 ء میں یہ 0.6 فیصد تک بڑھ گیا جبکہ اس سے پچھلے ماہ میں 2.8 فیصد کمی اور جون 2023 میں 0.1 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

سی پی آئی افراط زر دیہی علاقوں میں سالانہ بنیاد پر بڑھ کر جون 2024 میں 9.3 فیصد تک پہنچ گئی جب کہ اس سے پچھلے مہینے 8.2 فیصد اور جون 2023 میں 32.4 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

ماہانہ بنیاد پر جون 2024 میں یہ بڑھ کر 0.3 فیصد ہوگئی جبکہ اس سے پچھلے ماہ 3.9 فیصد کمی اور جون 2023 میں 0.8 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔

اسٹیٹ بینک کی توقعات اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اپنے گزشتہ اجلاس میں کلیدی پالیسی ریٹ میں 150 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کی کمی کا فیصلہ کیا تھا جس سے یہ 20.5 فیصد تک پہنچ گیا تھا۔ یہ چار سال میں کلیدی پالیسی ریٹ میں پہلی کٹوتی تھی۔

ایم پی سی نے اپنے بیان میں کہا کہ فروری کے بعد سے افراط زر میں نمایاں کمی توقعات کے عین مطابق تھی ۔

ایم پی سی نے اندازہ لگایا کہ مالیاتی استحکام کی مدد سے سخت مانیٹری پالیسی کے موقف کے درمیان افراط زر کا دباؤ بھی کم ہو رہا ہے۔

اس کی عکاسی تازہ ترین سروے میں بنیادی افراط زر میں مسلسل اعتدال اور صارفین اور کاروباری اداروں دونوں کی افراط زر کی توقعات میں کمی سے ہوتی ہے۔

اس کے ساتھ ہی ایم پی سی نے آئندہ بجٹ اقدامات اور مستقبل میں توانائی کی قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال سے وابستہ افراط زر کے نقطہ نظر میں کچھ اضافے کے خطرات کو بھی دیکھا۔

اس وقت ایم پی سی نے نوٹ کیا تھا کہ پہلے کی مالیاتی سختی کے مجموعی اثرات سے افراط زر کے دباؤ کو قابو میں رکھنے کی توقع ہے۔

Comments

200 حروف