وزیر اعظم شہبازشریف نے پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کو تحلیل کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کردی.

پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کی تحلیل اور اس کی تبدیلی کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال ایسے اداروں کے مزید بوجھ کی متحمل نہیں ہوسکتی جو ملکی خزانے کو نقصان پہنچائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ تحلیل کے عمل کے دوران ملازمین کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی کے تحت جاری منصوبوں کو متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکمے مکمل کریں گے۔

سرکاری تعمیر و مرمت کے لیے عالمی معیار کی نجی کمپنیوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پی ڈبلیو ڈی کے اثاثوں کے انتظام کے لئے ایک ایسٹ مینجمنٹ کمپنی تشکیل دی جائے گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی کے اثاثوں کے ریکارڈ کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جائے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چند ہفتے قبل وزیر اعظم نے پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کو ”سالوں کی ناقص کارکردگی اور بدعنوانی“ کی وجہ سے ”فوری“ طور پر ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

پی ڈبلیو ڈی 1854 میں لارڈ ڈلہوزی نے قائم کیا تھا۔ اسے برصغیر پاک و ہند میں انفرااسٹرکچر اور تعمیراتی کام کرنے کا سہرا حاصل تھا۔ آزادی کے بعد اس کا نام بدل کر پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ رکھ دیا گیا۔

یہ ہاؤسنگ اینڈ ورکس منسٹری کا منسلک محکمہ تھا۔ اس کی ویب سائٹ کے مطابق ، محکمہ نے ”پین پاکستان“ کے قیام کی وجہ سے وفاقی حکومت کی عمارت اور بنیادی ڈھانچے کے کاموں کو انجام دیا۔

Comments

200 حروف