عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجٹ 25-2024 کی منظوری کو ناکافی قرار دیتے ہوئے پاکستان سے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
قومی اسمبلی نے مالی سال 25-2024 کے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی ہے جس پر مجموعی طور پر 18 ہزار 870 ارب روپے لاگت آئے گی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پاکستان یکم جولائی سے بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ کرے اور گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافے سے متعلق نیپرا کے فیصلے پر فوری عمل درآمد کرے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ٹیکس چھوٹ اور سبسڈیز کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں ملکی معیشت کی بحالی کے لیے ضروری قرار دیا ہے۔
تاہم، آئی ایم ایف نے بجٹ میں حکومت کے سخت معاشی فیصلوں کو سراہا ہے، جس میں ٹیکس چھوٹ اور سبسڈی میں کمی شامل ہے۔
مزید برآں، آئی ایم ایف کے وفد کا جون کے آخری ہفتے میں دورہ پاکستان ملتوی کر دیا گیا ہے،تاہم ٹیم کا جولائی کے دوسرے ہفتے میں دورہ متوقع ہے۔
Comments