وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ عید الاضحٰی کے باعث بنیادی اشیاء کی قیمتیں بڑھنے کے نتیجے میں جون 2024 میں مہنگائی کی شرح گزشتہ ماہ کے مقابلے میں زیادہ رہیں گی۔

اس بات کا انکشاف وزارت خزانہ کے اکنامک ایڈوائزرونگ (ای اے ڈبلیو) نے جمعہ کو جاری ہونے والے اپنے ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ اور جون 2024 کے آؤٹ لک میں کیا ۔ اپ ڈیٹ میں مالی نظم و ضبط پر بھی زور دیا گیا ، دوطرفہ اور کثیر الجہتی تعاون کے ساتھ مقامی ترقی کے پروگرام کے مؤثر نفاذ سے آنے والے سالوں میں پائیدار ممکنہ ترقی کے راستے کی ضرورت ہوگی۔

رواں مالی سال جولائی تا اپریل مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 4.5 فیصد رہا اور جولائی تا اپریل 2024ء کے دوران وفاقی سرکاری شعبے کے اخراجات 404 ارب روپے کے مقابلے میں 11.2 فیصد کم ہوکر 359 ارب روپے رہے۔ تاہم بنیادی توازن جی ڈی پی کے 0.4 فیصد کے سالانہ ہدف کے مقابلے میں جی ڈی پی کا 1.5 فیصد سرپلس تھا۔

جولائی تا مئی 2023-2024 کے معاشی اشاریوں کا موازنہ گزشتہ سال کے اسی مدت کے مقابلے میں کیا گیا ہے ۔ رواں مالی سال جولائی تا مئی 7.7 فیصد اضافے کے بعد ترسیلات زر 27.1 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 24.1 بلین ڈالر تھیں ۔ اسی طرح برآمدات 25.8 بلین ڈالر کے مقابلے میں 28.7 بلین ڈالر رہیں جو 11.3 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں جبکہ درآمدات 2.3 فیصد کم ہو کر 48.4 بلین ڈالر رہ گئیں جو ایک سال پہلے کی اسی مدت میں 49.5 بلین ڈالر تھیں۔

وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2024 میں مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو بڑھ کر 2.4 فیصد ہوگئی ، یہ نمو وسیع بنیادوں پر ہے ، زرعی شعبے میں 6.3 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ صنعت اور خدمات میں 1.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

مالی سال 2024 کے دوران زرعی شعبے نے زبردست نمو کا مظاہرہ کیا ۔ اس بحالی کی وجہ حکومتی اقدامات، ان پٹ سپلائی میں بہتری اور کسانوں کو قرضوں کی تقسیم میں اضافہ ہے۔ نتیجتا کپاس، چاول اور گندم سمیت اہم فصلوں کی پیداوار میں زبردست اضافہ ہوا جبکہ گنے اور مکئی کی پیداوار میں معمولی کمی دیکھی گئی۔

جولائی تا مئی 2024 زرعی ٹریکٹرز کی پیداوار میں 44.5 فیصد اور فروخت میں 48 فیصد اضافہ ہوا۔اس عرصے کے دوران زرعی قرضوں کی تقسیم میں بھی 34.5 فیصد بڑھ گئی ۔

ایل ایس ایم سیکٹر نے پہلی دو سہ ماہیوں میں لگاتار منفی نمو کے بعد جولائی تا اپریل 2024 کے دوران 0.45 فیصد کی معتدل نمو کا مظاہرہ کیا۔

اقتصادی اپ ڈیٹ میں کہا گیا کہ ایل ایس ایم اب تیسری سہ ماہی میں بحالی دکھا رہا ہے ۔ اقتصادی اپ ڈیٹ میں کہا گیا کہ تقریبا 50 فیصد ذیلی شعبوں نے بحالی کی ہے اور مثبت نمو درج کی ہے۔

بیرونی محاذ پر کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں مسلسل بہتری دیکھی گئی۔ جولائی تا مئی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 0.5 ارب ڈالر رہا جبکہ گزشتہ سال یہ خسارہ 3.9 ارب ڈالر تھا جو تجارتی توازن اور ترسیلات زر میں بہتری کی عکاسی کرتا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف