مارکٹس

مالی سال 24 کے آخری کاروباری روز کے ایس ای 100 انڈیکس ہموار سطح کے قریب بند

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعہ کو ملا جلا سیشن دیکھنے میں آیا کیونکہ اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100...
شائع June 28, 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعے کو ملا جلا سیشن دیکھنے میں آیا کیونکہ اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس اتار چڑھاؤ کے بعد ہموار سطح کے قریب بند ہوا۔

تجارتی سیشن کے پہلے نصف حصے میں کے ایس ای 100 انڈیکس خریداری کے رحجان کے سبب 78,784.23 تک پہنچ گیا تھا۔

تاہم بعد کے گھنٹوں میں منافع کا حصول شروع ہوا جس سے انڈیکس گر کر منفی زون میں چلا گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 83.29 پوائنٹس یا 0.11 فیصد کمی کے ساتھ 78,444.96 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے کہا، مالی سال کے آخری کاروباری دن ایکویٹی مارکیٹ نسبتاً ہموار رہی۔

کمرشل بینک، پاور جنریشن اور ڈسٹری بیوشن، اور آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیوں کے شعبے جمعہ کو بڑے پیمانے پر مندی کا شکار رہے۔

جمعرات کو پی ایس ایکس میں تیزی کا رحجان غالب رہا کیونکہ کے ایس ای 100 انڈیکس 252.61 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ مثبت زون میں بند ہوا۔

ایک اور بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے کہا کہ ہفتے کے آخری تجارتی سیشن میں کافی حد تک محدود سیشن دیکھا گیا کیونکہ انڈیکس میں 266 پوائنٹس کی بہتری اور پھر 216 پوائنٹس کی کمی کے درمیان خریدو فروخت ہوئی۔

ماہانہ بنیاد پر بینچ مارک انڈیکس میں 3.42 فیصد کا اضافہ ہوا۔

ٹاپ لائن کا کہناہے کہ مارکیٹ کے اس مثبت رحجان کو مالی سال 25 کے بجٹ سے منسوب کیا جا سکتا ہے جو مارکیٹ کی توقعات سے بہتر تھا کیونکہ فائلرز کے لیے اسٹاک مارکیٹ سے ڈیویڈنڈ اور کیپیٹل گین پر ٹیکس کی شرح برقرار رکھی گئی تھی، جبکہ دیگر اثاثہ جات پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا تھا۔

مالی سال 24 میں کے ایس ای 100 انڈیکس کی کارکردگی

اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے کہا کہ مالی سال 2023-24 میں بینچ مارک انڈیکس نے متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 89.24 فیصد اضافہ حاصل کیا کیونکہ مارکیٹ کے بنیادی اصولوں میں مسلسل بہتری آئی۔

عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) کے مطابق کے ایس ای100 انڈیکس مالی سال 24 میں ملک میں معاشی اور سیاسی پیش رفت کی وجہ سے ”دنیا کی بہترین کارکردگی کرنے والی مارکیٹ“ کے طور پر رہا۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کا قیام، غیر قانونی فاریکس سرگرمیوں کو روکنے کے اقدامات، اور افراط زر میں کمی جیسی پیش رفت کے ایس ای 100 انڈیکس کی بہتر کارکردگی کی وجوہات رہی۔

دریں اثنا قومی اسمبلی نے جمعہ کو آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے بیل آؤٹ پروگرام پر مزید بات چیت سے قبل آنے والے مالی سال 25 کے لیے حکومت کی جانب سے تجویز کردہ ٹیکسز سے بھرپور بجٹ منظور کر لیا جب کہ جنوبی ایشیا میں سب سے سست رفتار سے ترقی کرنے والا پاکستان بیرونی قرضوں کی ادائیگی میں ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے کوشاں ہے۔

حکومت نے دو ہفتے قبل ٹیکس سے بھرپور بجٹ پیش کیا تھا جس میں اپوزیشن جماعتوں اور دیگر کاروباری اداروں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی جس میں حکومتی اخراجات میں اضافے اور معاشی ترقی کے لیے کم مالی گنجائش پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے ٹیلی نار پاکستان اور اورین ٹاورز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (ٹی پی ایل) کے حصول کے لیے عالمی بینک کے رکن انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) سے 400 ملین ڈالر تک قرضہ حاصل کرلیا۔ ٹیلی کام کمپنی نے اس پیشرفت کا اشتراک اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے نوٹس میں کیا۔

جمعہ کے روز ایشیائی سٹاک مارکیٹوں میں مسلسل پانچویں ماہ تیزی دیکھی گئی، جس سے اس بڑھتے ہوئے نقطہ نظر کو تقویت ملی کہ امریکہ میں افراط افراط زر کم ہونے سے فیڈرل ریزرو کو اس سال کے آخر میں شرح سود میں نرمی کرنے کا موقع ملے گا۔

ادھر انٹربینک مارکیٹ میں بھی رواں مالی سال 2023-24 کے آخری کاروباری سیشن کا اختتام مثبت انداز میں ہوا اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.01 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھا گیا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ سیشن کی نسبت 283.54 ملین سے بڑھ کر 347.67 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 11.06 ارب روپے سے بڑھ کر 11.9 ارب روپے ہوگئی۔

پی ٹی سی ایل 70.99 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد کے الیکٹرک لمیٹڈ 18.70 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 13.19 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 435 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 189 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 170 میں کمی جبکہ 76 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Comments

200 حروف