کاروبار دوست ماحول کی پیش کش کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات پاکستانی کارپوریشنز کے لیے سب سے اہم منزل بن کر ابھرا ہے کیونکہ ایک اور لسٹڈ کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ خلیجی ملک میں اپنا ذیلی ادارہ قائم کرے گی۔

کنفیکشنری آئٹمز بنانے والی کمپنی اسماعیل انڈسٹریز لمیٹڈ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں ابوظہبی، متحدہ عرب امارات میں اپنا ذیلی ادارہ قائم کرنے کے منصوبے سے آگاہ کیا۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) نے متحدہ عرب امارات کے شہر ابوظہبی میں کمپنی کا مکمل ماتحت ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ذیلی ادارہ ہر قسم کی فوڈ پروڈکٹس کی مینوفیکچرنگ، مارکیٹنگ، سیلز، ڈسٹری بیوشن کرے گا، جس میں بسکٹ اور کنفیکشنری اور اس سے وابستہ مصنوعات شامل ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کمپنی اس کے مطابق تمام ضروری ریگولیٹری منظوری حاصل کرے گی اور اس کے حصول کے بعد انضمام کے عمل کو آگے بڑھائے گی۔

اس سے قبل، ٹریٹ کارپوریشن لمیٹڈ نے اعلان کیا کہ اس نے دبئی، متحدہ عرب امارات میں ایک مکمل ملکیتی ماتحت ادارے، ٹریٹ ٹریڈنگ ایل ایل سی کو کامیابی سے شامل کیا ہے.

اپنے اسٹیک ہولڈرز کو بھیجے گئے نوٹس میں ٹریٹ نے کہا تھا کہ ٹریٹ ٹریڈنگ ایل ایل سی کا قیام ایک ’اسٹریٹجک اقدام‘ ہے، جو کمپنی کی جانب سے اپنے کاروباری آپریشنز کو وسعت دینے اور عالمی سطح پر مارکیٹ کے نئے مواقع تلاش کرنے کی جاری کوششوں کا حصہ ہے۔

کمپنی نے اس وقت کہا تھا کہ ”ٹریٹ ٹریڈنگ ایل ایل سی کے قیام سے ہم مشرق وسطی میں اپنی مارکیٹ میں موجودگی کو بڑھانے اور دبئی کے کاروبار دوست ماحول سے فائدہ اٹھانے کے قابل ہوں گے،“

پاکستانی کمپنیوں کے لئے ترجیحی منزل کے طور پر متحدہ عرب امارات کی اپیل کا تعلق ادائیگی کے ہموار عمل، سازگار کاروباری ماحول اور معاہدوں کے بہتر نفاذ سمیت متعدد دیگر وجوہات سے ہے۔

معاہدوں کے نفاذ کے معاملے میں متحدہ عرب امارات 190 میں سے نویں نمبر پر ہے۔ اسے ’بجلی حاصل کرنے‘ میں بھی پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ متحدہ عرب امارات میں دفتر پاکستانی کمپنیوں کو اسٹریٹجک فائدہ فراہم کرتی ہے، جس سے وہ مطلوبہ بنیادی ڈھانچے اور مناسب قانونی فریم ورک کے ساتھ ایک عالمی مرکز سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

Comments

200 حروف