آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں جنوبی افریقا نے افغانستان کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر پہلی بار میگا ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنالی۔

برائن لارا اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقی بولرز کے سامنے افغانستان کی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی ، جیت کیلئے صرف 57 رنز کا ہدف دیا ، جنوبی افریقا نے افغانستان کا 57 رنز کا آسان ہدف باآسانی 8.5 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

پروٹیز کے کوئنٹن ڈی کوک واحد بیٹر تھے جو 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ہینڈرکس 29 اور کپتان ایڈن مارکرم 23 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

جنوبی افریقا کی گرنے والی واحد وکٹ فضل حق فاروقی نے حاصل کی۔

جنوبی افریقا کے خلاف ٹاس جیتنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 11.5 اوورز میں افغانستان کی پوری ٹیم محض 56 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوئی۔

افغانستان کی جانب سے صرف عظمت اللہ عمر زئی 10 رنز بنا سکے، رحمان اللہ گرباز، محمد نبی اور نور احمد صفر پر آؤٹ ہوئے۔

ابراہیم زدران 2، گلبدین نائب 9، ننگیالیا خروٹے2، کریم جنت 8، راشد خان 8 اور نوین الحق 2 رنز بناسکے۔

جنوبی افریقا کی جانب سے مارکو جانسن اور تبریز شمسی نے 3، 3 جبکہ رباڈا اور اینرک نوکیا نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔

افغانستان کے کپتان راشد خان نے کہا کہ بطور ٹیم ہمارے لیے یہ ایک مشکل رات تھی لیکن ٹی 20 میں ایسا ہی ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو کسی بھی قسم کی صورتحال کیلئے ذہنی طور پر تیار رہنے کی ضرورت ہے ۔ جنوبی افریقہ نے غیر معمولی بولنگ کی اور ہم اچھی بیٹنگ نہیں کرسکے۔

جنوبی افریقہ کے کپتان مارکرم نے کہا کہ یہ ہماری خوش قسمتی تھی کہ ہم ٹاس ہار گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹاس جیت کر ہم بھی بیٹنگ کرتے لیکن پھر بھی گیند بازوں نے بہت زبر دست بالنگ کی ۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف کپتان نہیں ہوتا جو آپ کو مقابلے کے اس مرحلے تک پہنچاتا ہے۔ یہ پورے اسکواڈ کی کوشش ہے جس میں پردے کے پیچھے اور میدان سے باہر کے لوگ شامل ہیں۔

1998 میں بنگلہ دیش میں افتتاحی چیمپئنز ٹرافی کے بعد جنوبی افریقہ کا پہلا سینئر مینز فائنل ہوگا جب ہینسی کرونئے کی قیادت میں ٹیم نے ٹائٹل میچ میں برائن لارا کی ویسٹ انڈیز ٹیم کو شکست دی تھی۔

دریں اثنا افغان کپتان راشد نے کہا کہ ہم اس ٹی ٹوئنٹی ورلڈک کو ہمیشہ یاد رکھیں گے، ٹیم کے ہر کھلاڑی نے جس طرح ڈٹ کر مقابلہ کیا وہ قابل ستائش ہے اور مجھے پوری ٹیم پر فخر ہے۔

Comments

200 حروف