مارکٹس

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی بحال، انڈیکس 355 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کو تیزی کا رجحان دیکھا گیا جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں...
شائع June 26, 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل دو روز تک منفی رحجان کے بعد بدھ کے کاروباری روز تیزی کا رحجان دیکھا گیا ہے کیوں کہ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 355 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوا۔

کاروبار کے دوران منافع کے حصول کی کچھ کوششیں ہوئیں تاہم پورے سیشن کے دوران خریداری کا رحجان حاوی رہا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 335.07 پوائنٹس یا 0.43 فیصد اضافے کے ساتھ 78,275.65 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ حالیہ سیشنز کے نقصانات سے کچھ بحالی کے بعد اسٹاک مارکیٹ بدھ کو ایک مثبت نوٹ پر بند ہوئی۔

منگل کو پی ایس ایکس میں منفی رحجان دیکھنے میں آیا کیونکہ فروخت کے دباؤ پر بینچ مارک انڈیکس 292 پوائنٹس کی کمی سے 77,940.58 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بدھ کے روز جن شعبوں نے مثبت کردار ادا کیا ان میں فرٹیلائزر، ای اینڈ پی، پاور اور او ایم سی شامل تھے۔ دوسری جانب بینکنگ، ٹیکنالوجی، کیمیکل اور فارما کے شعبے منفی اثرات ڈالنے والے شعبوں میں شامل رہے۔

سرمایہ کاروں کی توقعات میں بہتری آئی ہے کیونکہ مارکیٹ کو توقع ہے کہ پاکستان جلد ہی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے بیل آؤٹ پیکیج کے لئے اسٹاف لیول کا معاہدہ کرلے گا۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 2024-25 پر بحث ختم کرتے ہوئے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی بلند شرح برقرار رکھنے ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے عملے اور افسران کے لیے 3 ماہ کی بنیادی تنخواہ کا اعلان کیا۔

عالمی سطح پر ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں بدھ کے روز ابتدائی کاروبار کے دوران مندی کا رجحان رہا کیونکہ مارکیٹیں امریکی افراط زر کی اہم اعدادو شمار کے لیے تیار تھیں جبکہ ین 160 فی ڈالر کی سطح سے کچھ ہی پیچھے رہا ، جس نے تاجروں کو جاپانی حکام کی طرف سے مداخلت کے ایک اور دور کے لئے الرٹ رکھا۔

فیڈرل ریزرو کے عہدیداروں کی جانب سے سخت تبصروں کی وجہ سے بھی خطرے کے جذبات کو محدود کیا گیا تھا جس سے ڈالر کی قدر میں اضافے کے لیے امریکی شرح سود میں کمی کی توقعات کو قابو میں رکھا گیا تھا۔

جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا سب سے بڑا انڈیکس 566.55 پر تھوڑا سا تبدیل ہوا جو گزشتہ ہفتے 573.38 کی دو سال کی بلند ترین سطح سے کچھ دور تھا۔

جون میں انڈیکس میں اب بھی 3.5 فیصدا اوپر ہے جس کی بدولت مسلسل پانچویں ماہ بھی اضافہ ہوا ہے۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 292.18 ملین سے بڑھ کر 469.75 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 11.41 ارب روپے سے کم ہو کر 19.77 ارب روپے ہوگئی۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 57.65 ملین حصص کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد کے الیکٹرک لمیٹڈ 37.64 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 31.13 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

بدھ کو 454 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 149 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 248 میں کمی جبکہ 57 کے بھاؤ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Comments

200 حروف