بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیاء اللہ لانگو نے بدھ کو تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دو اہم کمانڈروں نصر اللہ عرف مولوی منصور اور ادریس عرف ارشاد کی گرفتاری کا اعلان کیا۔

ایک پریس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے نصراللہ کا ایک ویڈیو اعتراف دکھایا جس میں دہشت گرد نے 2007 میں ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد سے اپنی سرگرمیوں کی تفصیل بتائی، جس میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں مختلف چیک پوسٹوں پر حملے شامل ہیں۔

نصر اللہ نے یہ بھی کہا کہ اس نے جنوری میں بلوچستان لبریشن آرمی کے ایک رکن کے ساتھ کام کیا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے اپنے واحد سرمایہ کار بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان میں دہشت گردانہ حملے کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے ہندوستان کا ہاتھ ہے اور وہ عسکریت پسندوں کو مالی مدد فراہم کرتا ہے۔

ٹی ٹی پی کا کہنا ہے کہ وہ اسلامی نظام لائیں گے۔ دوسری طرف بی ایل اے ان کے نظریاتی مخالف ہیں۔ ان کے گٹھ جوڑ کا مطلب صرف یہ ہے کہ ان کا سرمایہ کار وہی ہے جو انہیں استعمال کر رہا ہے۔

”اس میں کوئی شک نہیں کہ را ان کی مالی معاونت کر رہا ہے۔“

صوبائی وزیر داخلہ کی طرف سے یہ پریس کانفرنس وفاقی کابینہ کی جانب سے آپریشن عزم استحکام کی منظوری کے بعد سامنے آئی ہے۔

Comments

200 حروف