بلوچستان کے وزیر خزانہ میر شعیب احمد نوشیروانی نے جمعہ کو مالی سال 2024-25 کا صوبائی بجٹ پیش کردیا ہے جس کا مجموعی حجم 955 ارب روپے ہے۔
اسمبلی اجلاس میں وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ سرپلس بجٹ ہے جس میں کل اخراجات کا تخمینہ 930.20 ارب روپے ہے جبکہ مالی سال 2024-25 میں مجموعی وصولیاں 955.60 ارب روپے ہوں گی۔
محصولات کے حوالے سے صوبائی حکومت کو وفاقی حکومت سے 726.668 ارب روپے، صوبائی محصولات کی مد میں 124.489 ارب روپے اور کیپٹل وصولیوں کی مد میں 69.618 ارب روپے کی ملنے کی توقع ہے۔
بلوچستان حکومت نے اخراجات جاریہ کیلئے 564.892 ارب روپے، کیپٹیل اخراجات کے لئے 22.152 ارب روپے اور سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگراموں (پی ایس ڈی پی) کے لئے 219.561 ارب روپے تجویز کیے ہیں۔
تنخواہیں اور پنشن
صوبائی حکومت نے گریڈ 1 سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 22 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے۔
ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں حکومت نے مالی سال 25 کے لیے 15 فیصد اضافہ تجویز کیا ہے۔
تعلیم
تعلیم کے شعبے کے لیے کل ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات کا بجٹ 146.9 ارب روپے رکھا گیا ہے جو مالی سال 24 کے 96.5 ارب روپے سے 52 فیصد زیادہ ہے۔
صحت
بلوچستان حکومت نے صحت کیلئے مالی سال 25 کے بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں 67.3 ارب روپے تجویز کیے جو گزشتہ سال کے 52.7 ارب روپے سے 30 فیصد زیادہ ہے۔ اس شعبے میں ترقیاتی اخراجات کے لیے حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے 20 ارب روپے تجویز کیے ہیں۔
مزید برآں وزیر خزانہ نے کہا کہ ان کی حکومت نے اس شعبے میں 242 نئی آسامیاں مختص کی ہیں۔
صوبے میں ہیلتھ کارڈ پروگرام کے لیے 5.5 ارب روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔
امن و امان
صوبے میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت نے اس شعبے میں غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں 84 ارب روپے تجویز کیے ہیں جو گزشتہ سال کے 54.9 ارب روپے کے مقابلے میں 53 فیصد زیادہ ہے۔
مالی سال 25 کے لیے صوبائی حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے نئی گاڑیاں خریدنے کے لیے ایک ارب 49 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کیے ہیں۔
حکومت نے کوئٹہ سیف سٹی منصوبے کے لیے 19 کروڑ 30 لاکھ روپے اور گوادر سیف سٹی منصوبے کے لیے ایک ارب روپے تجویز کیے ہیں۔
لوکل گورنمنٹ
لوکل گورنمنٹ کیلئے صوبائی حکومت نے 35 ارب روپے تجویز کیے ہیں جو گزشتہ سال کے 16 ارب 80 کروڑ روپے کے مقابلے میں 108 فیصد زیادہ ہے۔
Comments
Comments are closed.