پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعے کے کاروباری روز شدید اتار چڑھاؤ کا رحجان دیکھنے میں آیا ہے۔ کاروبار کے آغاز میں زبردست تیزی دیکھی گئی اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1250 پوائنٹس کے اضافے سے 80 ہزار کی حد عبور کر گیا تھا تاہم اچانک سے فروخت کا دباؤ شروع ہوگیا اور تجارتی سیشن کے دوسرے حصے میں انڈیکس 78300 پوائنٹس تک گر گیا۔

کاروبار کا آغاز گزشتہ چند سیشنز کے مقابلے میں تیزی کے ساتھ ہوا، جس سے بینچ مارک انڈیکس 80,059.87 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جو تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔

تاہم کچھ دیر بعد منافع کا حصول شروع ہوگیا جس سے ابتدا میں ملنے والا فائدہ ختم ہوگیا۔

دوسرے سیشن کے آغاز پر فروخت کا دباؤ مزید بڑھ گیا اور انڈیکس میں 456.58 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی تاہم اس کے بعد اختتامی سیشن میں کچھ بہتری رہی۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 8.96 پوائنٹس یا 0.01 فیصد اضافے کے ساتھ 78,810.49 پر بند ہوا۔

اس سے قبل آٹوموبائل اسمبلرز، کیمیکل، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، کھاد، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا۔

انڈیکس کے بھاری اسٹاک بشمول شیل،ایس این جی پی ایل، پی ایس او، او جی ڈی سی، پی او ایل، ایم ای بی ایل منفی زون میں رہے۔

بجٹ سامنے آنے سے کیپٹل مارکیٹ پر زیادہ ٹیکسز کے خدشات ختم ہونے کے بعد سے اسٹاک مارکیٹ تیزی کا شکار ہے اور انڈیکس اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح تک بھی پہنچ گیا ہے۔ جیسے کہ پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بیل آؤٹ معاہدے کے قریب پہنچ رہا ہے، ماہرین کچھ استحکام اور وقفے وقفے سے منافع لینے کے ساتھ خریداری کے رجحان کو جاری رکھتے ہوئے دیکھتے ہیں۔

اس سے قبل ٹریڈنگ سیشن کے دوران ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے کہا کہ ٹیکس سے بھرے بجٹ کی وجہ سے مثبت جذبات سامنے آئے ہیں جس سے سرمایہ کاروں کے خیال میں آئی ایم ایف کو طویل مدتی قرض حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

جمعرات کو بینکنگ سیکٹر میں خریداری میں زبردست دلچسپی دیکھنے میں آئی کیونکہ بنچ مارک کے ایس ای انڈیکس تقریباً 2,100 پوائنٹس بڑھ کر عید کی تعطیلات کے بعد پہلے تجارتی سیشن کے دوران 78,802 کی نئی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

عالمی سطح پر بھارت کا بینچ مارک نفٹی 50 انڈیکس جمعہ کے روز ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا جس میں ایکسینچر کی سالانہ آمدنی کی پیش گوئی کے بعد انفارمیشن ٹکنالوجی کے حصص میں اضافہ ہوا۔ این ایس ای کا نفٹی 0.25 فیصد اضافے کے ساتھ 23,627.10 پر بند ہوا جبکہ ایس اینڈ پی بی ایس ای سینسیکس 0.23 فیصد اضافے کے ساتھ 77,650.48 پر بند ہوا۔ آئی ٹی حصص، جن کا نفٹی پر دوسرا سب سے زیادہ وزن ہے، میں 2 فیصد کا اضافہ ہوا ہے امریکہ میں قائم سیکٹر بیل ویدر کی جانب سے پورے سال کی آمدنی میں توقعات سے زیادہ اضافے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔

نتائج سے بھارتی آئی ٹی فرموں کو اہم امریکی مارکیٹ میں مانگ کے بارے میں اشارے ملتے ہیں جہاں گاہکوں نے اعلی شرح سود کی وجہ سے اخراجات کو کم کردیا ہے۔

قبل ازیں جمعے کو انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کاروبار کے اختتام پر روپے کی قدر 9 پیسے بڑھنے کے بعد روپیہ 278 روپے 51 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 452.63 ملین سے بڑھ کر 471.34 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 20.67 ارب روپے سے معمولی طور پر کم ہو کر 20.47 ارب روپے ہوگئی۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 43.05 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد ہم نیٹ ورک 41.93 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور پرویز احمد کمپنی 37.35 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 437 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 138 میں اضافہ، 237 میں کمی جبکہ 62 کے بھاؤ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Comments

200 حروف