پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن نے ملک میں رواں سال قربانی کا تخمینہ جاری کردیا۔

پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن نے عید قربان پر 6 ارب روپے سے زائد مالیت کی 62 لاکھ 34 ہزار 700 کھالیں جمع کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

ایسوسی ایشن کے مطابق عید پر 33 لاکھ بکرے، ساڑھے 28 لاکھ گائے، پونے 4 لاکھ دنبے، ڈیڑھ لاکھ بھینسیں اور 99 ہزار اونٹ قربان کئے گے۔

رواں سال گائے کی کھال کی قیمت 1500 روپے ہے جن کی کل مالیت 4 ارب 29 کروڑ روپے بنتی ہے ۔ اسی طرح بھینسوں کی کھال کی قیمت 1600 روپے ہے جس کی کل مالیت 26 کروڑ 40 لاکھ روپے بنتی ہے ۔ بکرے کی کھال کی قیمت 425 روپے ہے جس کی کل قیمت ایک ارب 4 کروڑ روپے بنتی ہے ۔ دنبے کی کھال کی قیمت رواں سال 45 روپے ہے جس کل مالیت 1 کروڑ 73 لاکھ روپے بنتی ہے ۔ رواں سال اونٹ کی کھال کی قیمت 550 روپے ہے جس کی کل قیمت 5کروڑ روپے سے زائد ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عید چمڑے کی صنعت کو درکار خام مال کا 20 فیصد فراہم کرتی ہے لیکن رواں سال ضائع ہونے کی وجہ سے یہ تناسب مزید کم ہو جائے گا۔

پاکستانی خیراتی اداروں کے ساتھ مذہبی اور سیاسی تنظیمیں، جو اپنی آمدنی پیدا کرنے کے لیے عید الاضحی پر جانوروں کی کھالوں پر بہت زیادہ انحصار کرتی تھیں کا کہنا ہے کہ کھالوں کی طلب اور قیمتوں میں کمی کی وجہ سے آمدنی کا سلسلہ تقریبا اپنی اہمیت کھو چکا ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق جولائی 2023 سے مئی 2024 کے دوران پاکستان کی چمڑے کی مصنوعات کی برآمدات 677 ملین ڈالر سے کم ہو کر 624 ملین ڈالر رہ گئیں۔ عالمی سطح پر مصنوعی چمڑے کی مانگ میں اضافہ اس کمی کے پیچھے اہم عوامل میں سے ایک ہے۔

نتیجتا، بہت سے پاکستانی خیراتی ادارے اپنے آپریشنز کی حمایت کے لیے فنڈ ریزنگ کے متبادل ذرائع اور طریقوں کی تلاش کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ماضی میں جانوروں کی کھالیں جمع کرنے پرکراچی میں تشدد ہوا کرتا تھا لیکن اب یہ سلسلہ رک گیا ہے۔

پاکستان میں عیدالاضحیٰ نے لائیواسٹاک کے شعبے کو نمایاں طور پر فروغ دیا ہے جس میں 80 لاکھ سے زائد دیہی خاندان شامل ہیں ۔ تہوار کے دوران جانوروں کی مانگ میں اضافہ دیکھا جاتا ہے ، جس کے نتیجے میں دیہی برادریوں کو معاشی مواقع فراہم ہوتے ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف