کین ولیمسن نے نیوزی لینڈ کی وائٹ بال ٹیموں کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا ہے اور ٹی 20 ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد 2024/25 سیزن کے لیے قومی کنٹریکٹ سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

ولیمسن کے اس فیصلے سے نیوزی لینڈ کی ٹیم کے اس دور کا خاتمہ ہو گیا ہے جو گزشتہ تین ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور 2021 کے فائنل کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی لیکن بالآخر وہ پہلی مرتبہ وائٹ بال ٹائٹل جیتنے سے محروم رہی تھی۔

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ (این زیڈ سی) نے کہا ہے کہ فاسٹ بولر لوکی فرگوسن نے بھی قومی کنٹریکٹ نہ لینے کا عندیہ دیا ہے۔

دنیا کے ٹاپ بلے بازوں میں سے ایک اور ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 کرکٹ میں 350 سے زائد بین الاقوامی میچ کھیلنے والے ولیمسن تینوں فارمیٹ میں نیوزی لینڈ کی جانب سے کھیلتے رہیں گے۔

تاہم انہوں نے جنوری میں نیوزی لینڈ سے باہر کنٹریکٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ موسم گرما کے کچھ حصے کے لئے دستیاب نہیں ہوں گے۔

33 سالہ کھلاڑی نے ایک بیان میں کہا کہ نیوزی لینڈ کے موسم گرما کے دوران بیرون ملک جانے کا موقع حاصل کرنے کا مطلب ہے کہ میں سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش قبول کرنے سے قاصر ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے لیے کھیلنا ایک ایسی چیز ہے جسے میں قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں اور ٹیم کو بہتر دینے کی میری خواہش میں کوئی کمی نہیں آئی۔ تاہم کرکٹ سے باہر میری زندگی بدل گئی ہے، اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا اور ان کے ساتھ اندرون یا بیرون ملک تجربات سے لطف اندوز ہونا میرے لیے اور بھی اہم ہے۔

جنوری میں ولیمسن کی ممکنہ منزل ایک ٹی 20 فرنچائز لیگ ہے ، جس کے مقابلے آسٹریلیا ، جنوبی افریقہ اور متحدہ عرب امارات سمیت متعدد ممالک میں چل رہے ہیں۔

انہوں نے 2022 میں ٹم ساؤتھی کو ٹیسٹ کپتانی سے دستبردار کر دیا تھا ۔ 2026 میں سری لنکا اور بھارت میں ہونے والے اگلے ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم میں ایک اور تبدیلی کی جائے گی۔

Comments

200 حروف