چین اور ملائیشیا نے بدھ کے روز پانچ سالہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کے معاہدے کی تجدید کی اور سفارتی تعلقات کے 50 سال مکمل ہونے پر چینی وزیر اعظم لی کیانگ کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ویزا فری سفری انتظامات کا جائزہ لینے کا عہد کیا۔

منگل کی شام کوالالمپور پہنچنے والے لی کیانگ نے بدھ کے روز ملائیشیا کے انتظامی دارالحکومت پتراجایا میں ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد لی کیانگ اور انور ابراہیم نے متعدد دوطرفہ معاہدوں پر دستخط ہوتے دیکھے، جن میں ملائیشیا سے چین کو تازہ ڈورین پھل کی برآمدات بھی شامل ہیں۔

اس معاہدے کے تحت ملائشیا، جو دنیا کے سب سے زیادہ پھل پیدا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، جنوب مشرقی ایشیائی ہمسایہ ممالک تھائی لینڈ اور ویتنام کے ساتھ مل کر اربوں ڈالر کی چینی مارکیٹ میں تازہ ڈورین بھیجے گا۔

اس سے قبل ملائیشیا کو صرف ڈورین مصنوعات بھیجنے کی اجازت تھی اور فیروزن ڈورین کو چین بھیجنے کی اجازت تھی۔

لی کیانگ اپنے دورے کے تیسرے مرحلے میں ہیں جہاں انہوں نے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا بھی دورہ کیا ہے ، کیونکہ چین جغرافیائی سیاسی تناؤ اور امریکہ کے ساتھ مسابقت کے درمیان ایشیا بحر الکاہل میں اپنا اثر و رسوخ اور سرمایہ کاری بڑھانا چاہتا ہے۔

توقع ہے کہ لی کیانگ ملائیشیا کے بادشاہ سلطان ابراہیم سے بھی ملاقات کریں گے اور بدھ کو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے حصے ایسٹ کوسٹ ریل لنک (ای سی آر ایل) کے تعمیراتی مقام پر سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کریں گے۔

665 کلومیٹر (413 میل)، 50.27 بلین رنگٹ (10.7 بلین ڈالر) کا ریلوے منصوبہ 2026 کے آخر تک جزیرہ نما ملائیشیا کے مشرقی اور مغربی ساحلوں کو جوڑ دے گا۔

یہ پہلی بار 2017 میں تجویز کیا گیا، یہ ریل لنک چائنا کمیونیکیشن کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ کے ملائیشیا یونٹ کے ذریعے تعمیر کیا جا رہا ہے۔

مارچ میں، ملائیشیا نے کہا کہ وہ چین کے تعاون سے چلنے والے اس منصوبے کو تھائی لینڈ کے ساتھ اپنی سرحد تک بڑھانے پر غور کرے گا۔

Comments

200 حروف