دنیا

اسرائیلی افواج کے اعلان کے باوجود غزہ میں جارحیت جاری ، یو این آر ڈبلیو اے سربراہ

  • رفح میں انٹیلیجنس بنیاد پر کارروائیاں جاری، لڑائی میں کوئی تعطل نہیں آیا ، فلپ لازارینی
شائع June 17, 2024

یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی نے پیر کو اوسلو میں میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے اتوار کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کے لیے کارروائیوں میں تعطل کے اعلان کے باوجود رفح اور جنوبی غزہ میں کشیدگی جاری ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اتوار کو فوج کی جانب سے فلسطینی علاقے میں داخل ہونے والی اہم سڑکوں میں سے ایک پر لڑائی کو یومیہ روکنے کے اعلان کردہ منصوبوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

غزہ میں انسانی امداد فراہم کرنے والی اہم تنظیم یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل لازارینی نے کہا کہ لڑائی میں کوئی تعطل نہیں آیا ہے۔

ایسی اطلاعات ہیں کہ اس طرح کا فیصلہ لیا گیا لیکن سیاسی سطح پر اس میں سے کوئی بھی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔

لہٰذا فی الحال میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ رفح اور غزہ کے جنوب میں لڑائی جاری ہے اور عملی طور پر ابھی تک کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا ہے۔

اسرائیلی فوج نے پیر کو کہا کہ اس کی افواج رفح کے علاقے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جن میں حماس کے ساتھ قریبی لڑائی اور ہتھیاروں کی ضبطگی اور تباہی شامل ہے۔

فوج نے ہفتے کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ جنوبی اسرائیل میں کریم شالوم کراسنگ سے صلاح الدین روڈ اور پھر شمال کی طرف جانے والے علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر پانچ بجے سے شام چھ بجے تک کی تعطیلات ہوں گی۔ بعد ازاں اس نے واضح کیا کہ جنوبی غزہ میں اس کے آپریشن کا مرکزی مرکز رفح میں معمول کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

دریں اثناء رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج پیر کو زمین اور فضا سے شدید فائرنگ کے باعث رفح کے وسطی اور مغربی علاقوں میں پیش قدمی کررہی ہیں۔

حماس اور رہائشیوں کے مطابق حماس رفح کے وسط میں واقع الشبورہ کیمپ کے اندر قریب سے لڑرہی تھی، جنہوں نے مسلسل دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنیں۔

فلپ لازارینی نے بعد میں رائٹرز کو بتایا کہ یو این آر ڈبلیو اے کو اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن موصول ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ تعطل ہوگا، لیکن یہ صرف انگریزی میں تھا، کسی اور زبان میں نہیں اور جلد ہی حکومت نے اس ہدایت کی مخالفت کی۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال، مجھے ایسا کچھ نظر نہیں آتا جو تعریف کے قابل ہو۔

Comments

200 حروف