سندھ حکومت نے شعبہ صحت کے لیے 32 فیصد اضافے سے 300 ارب روپے مختص کیے ہیں جب کہ گزشتہ سال 227.8 ارب روپے مختص کئے گئے تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ حکومت سندھ نوجوانوں کو معیاری طبی تعلیم فراہم کرنے پر توجہ دے رہی ہے ۔ اس مقصد کے لئے مالی سال 2024-25 کے لئے 14.39 ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔

گرانٹ میں اضافے سے مندرجہ ذیل نئے اقدامات ممکن ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ جان ہاپکنز اسپتال اور ہارورڈ میڈیکل اسکولز ماس جنرل اسپتال کی طرح جے پی ایم سی میں مصنوعی ذہانت کا نظام نصب کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی نوری آباد، دادو، شہداد کوٹ اور اسلام کوٹ میں چار نئے چیسٹ پین یونٹس قائم کیے جائیں گے۔

سوبھراج اسپتال کراچی میں 60 بستروں پر مشتمل پیڈیاٹرک یونٹ، میٹرنٹی اینڈ چائلڈ اسپتال اعظم بستی کراچی میں 80 بستروں پر مشتمل یونٹ، کراچی، لاڑکانہ اور میرپورخاص میں چلڈرن اسپتال میں انتہائی نگہداشت کے یونٹ اگلے سال قائم کیے جائیں گے۔

گمبٹ انسٹی ٹیوٹ میں کینسر کے علاج کے لئے سیلولر اور جین تھراپی کے قیام کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ گمبٹ میں پاکستان کی پہلی پبلک سیکٹر فارماسوٹیکل انڈسٹری کا بھی تصور پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 مختلف اداروں اور این جی اوز کے ذریعے ڈائیلاسز کے مریضوں کے مفت علاج کے لئے 235 ملین روپے خرچ کئے جائیں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف