پاکستان

کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ قبول نہ کرنے پر کاروبار سیل کیا جائے گا، چیئرمین ایف بی آر

  • نئے بجٹ میں پی او ایس سسٹم میں شفافیت لانے کیلئے اقدامات متعارف کرائے جائیں گے ، امجد زبیر ٹوانہ
شائع June 15, 2024

چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) امجد زبیر ٹوانہ نے کہا ہے کہ کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ سے ادائیگی قبول کرنے سے انکار کرنے والے کاروباری اداروں کو سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں کاروبار کو سیل کرنا بھی شامل ہے ۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات نے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت فنانس بل 2024 کا جائزہ لیا۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کاروباری مقامات کو سیل کرنے کا عمل روزانہ کی تین شکایات یا صارفین کی ہفتہ وار پانچ شکایات کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

سینیٹر شیری رحمان نے پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) سسٹم کی ناکامی کی وجہ سے صارفین کو درپیش مشکلات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایسے واقعات کا ذکر کیا جہاں کریڈٹ کارڈ کی ادائیگیاں قبول نہیں کی گئیں ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دوسرے ممالک جیسے کہ برطانیہ میں بھی کریڈٹ کارڈ کے ذریعے چھوٹی خریداری کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ریٹیلرز اکثر کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ وصول نہیں کرتے اور مشین کا لنک ڈاؤن ہونے کا بہانہ کر دیتے ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ نئے بجٹ میں پی او ایس سسٹم میں شفافیت لانے کیلئے اقدامات متعارف کرائے جائیں گے ۔ اس میں پی او ایس سافٹ ویئر کمپنیوں کو لائسنس دینا اور تھرڈ پارٹی لائسنس سسٹم کو ضم کرنا شامل ہے ۔ چیئرمین نے اعتراف کیا کہ سابقہ پی او ایس سافٹ ویئر میں کچھ خرابیاں تھیں تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ نیا نظام اس طرح کے مسائل کی روک تھام کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک ہفتے میں پانچ پی او ایس ٹرانزیکشنز کی رسید فراہم نہ کرنے والی دکانوں کو 5 لاکھ روپے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

امجد زبیر ٹوانہ نے مزید کہا کہ ٹیکس فراڈ میں ملوث خوردہ فروشوں کو بلیک لسٹ کیا جائے گا لیکن انہیں چیف کمشنر سے اپیل کرنے کا حق ہوگا۔

انہوں نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ خوردہ فروشوں کو پی او ایس سسٹم کی تعمیل اور کریڈٹ کارڈ کی ادائیگیوں کو قبول کرنے کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف