ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ مئی میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح مسلسل پانچویں ماہ کم ہوکر 11.8 فیصد رہ گئی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے پالیسی ریٹ میں کمی کا امکان ہے۔

یہ تجزیہ ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس نے تیار کیا تھا، نہ کہ ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز نے، جو ایس اینڈ پی گلوبل کا الگ سے منظم ڈویژن ہے۔

تجزیے کی اہم جھلکیوں میں شامل ہیں؛ مئی کے لئے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) افراط زر کی شرح 11.8 فیصد رہی جو مارکیٹ کی توقعات سے کافی کم تھی، جس کی بنیادی وجہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی تھی۔

توقع ہے کہ آنے والے مہینوں میں افراط زر میں کمی کا رجحان برقرار رہے گا ، جس کی بڑی وجہ سازگار بنیادی اثرات ہیں۔

تاہم توقع ہے کہ یہ ڈبل ڈیجٹ کی حد میں رہے گی اور ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس نے 2024 کے لئے سالانہ اوسط ماہانہ افراط زر کی شرح 13.7 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

افراط زر میں اضافے، عالمی مالیاتی مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال اور جون میں آئندہ بجٹ کے اعلان کی وجہ سے اسٹیٹ بینک نے 29 اپریل کے اجلاس کے دوران شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھا۔

تاہم افراط زر میں حالیہ کمی سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے جون 2024 میں شرح سود میں کمی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ مجموعی طور پر ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس نے 2024 کے اختتام تک پالیسی ریٹ میں مجموعی طور پر 450 بیسس پوائنٹس کی کمی کا تخمینہ لگایا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف