اوپیک پلس گروپ نے اتوار کے روز 2024 میں تیل کی پیداوار میں بڑی کمی کو طول دینے پر اتفاق کیاہے۔ اوپیک پلس نے کمی کا سلسلہ 2025 تک بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اوپیک پلس ذرائع نے بتایا کہ یہ گروپ عالمی مانگ میں اضافے، بلند شرح سود اور حریف امریکہ میں بڑھتی پیدوار کے سبب مارکیٹ کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

تیل کی قیمتیں 80 ڈالر فی بیرل کے قریب تجارت کرتی ہیں جس سے بہت سے اوپیک پلس ممبران کو اپنے بجٹ میں توازن کی ضرورت ہوتی ہے۔ تیل کے سب سے بڑے درآمد کنندہ چین میں سست مانگ میں اضافے پر تشویش نے قیمتوں پر دباؤ ڈالا ہے۔

پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور روس کی قیادت میں اتحادیوں نے، جو کہ اوپیک پلس کے نام سے جانا جاتا ہے، نے 2022 کے آخر سے پیداوار میں بڑی کمی کا ایک سلسلہ کیا ہے۔

اوپیک پلس کے اراکین فی الحال کل 5.86 ملین بیرل یومیہ یا عالمی طلب کا تقریباً 5.7 فیصد تک پیداوار میں کمی کر رہے ہیں۔

اوپیک پلس اراکین کے ذریعے کی جانے والی 3.66 ملین یومیہ فی بیرل کی کمی 2024 کے اواخر تک ناقابل تنسیخ ہے جبکہ اراکین کی جانب سے 2.2 ملین یومیہ فی بیرل کمی کی معیاد جون 2024 کو ختم ہورہی ہے۔

تاہم 2 ذرائع نے بتایا کہ اتوار کو اوپیک پلس اجلاس میں 2.2 ملین یومیہ فی بیرل کی کمی رواں سال کی تیسری سہ ماہی کے اختتام تک جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ چوتھی سہ ماہی اور 2025 میں کمی جاری رکھنے کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔ ذرائع نے پہلے کہا تھا کہ گروپ 2025 تک 3.66 ملین یومیہ فی بیرل کی کمی میں کچھ توسیع کرسکتا ہے۔

اوپیک پلس کے اتفاق سے بھی زیادہ رضاکارانہ کمی کرنے والے ممالک الجزائر، عراق، قازقستان، کویت، عمان، روس، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ہیں۔

اس گروپ کی اتوار کو آن لائن اور ذاتی ملاقاتوں کا ایک سلسلہ شروع ہو گا جس کا آغاز صرف اوپیک کے وزرا کے اجلاس سے ہوا۔

اوپیک پلس ذرائع نے بتایا کہ کئی اہم وزراء۔ خاص طور پر ان ممالک سے جنہوں نے رضاکارانہ کٹوتیاں کی ہیں، سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے لیے روانہ ہوئے اور دیگر وزراء آن لائن شامل ہوں گے۔

Comments

200 حروف