پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ٹیم کو حوصلے بلند رکھنے کی تاکید کی ہے کیوں کہ گرین شرٹس اپنی خراب پرفارمنس کے سبب تنقید کی زد میں ٹی 20 ورلڈکپ کی مہم شروع کررہے ہیں۔

2009 میں ٹی 20 ورلڈکپ چیمپئن بننے والی پاکستان ٹیم گزشتہ 2 ورلڈکپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2021 میں سیمی فائنل اور پھر 2022 میں فائنل تک پہنچی جہاں اسے انگلینڈ سے شکست ہوئی۔

تاہم امریکہ اور ویسٹ انڈیز کی مشترکہ میزبانی میں اس سال ہونے والے ٹورنامنٹ کے لیے ان کی تیاریاں مثالی نہیں ہیں، اسے آئرلینڈ سے ایک شکست کے بعد سیریز میں 1-2 سے فتح ملی اور انگلینڈ کیخلاف بارش سے متاثرہ چار میچز کی سیریز میں 0-2 سے شکست ہوئی ہے۔

بابر اعظم نے اتوار کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے پوڈ کاسٹ کی ایک قسط میں کہا کہ کوشش ہمارے ہاتھ میں ہے، لیکن نتائج نہیں معلوم کیاہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گراؤنڈ میں خود کو کیسے پیش کرتے ہیں، ہماری باڈی لینگویج اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ کیسے بات چیت کرتے ہیں اس سے فرق پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ نتائج کیلئے ہمیں مثبت ہونا چاہیئے، امریکہ میں کنڈیشنز چیلنجز کا باعث بن سکتے ہیں کیونکہ ہم وہاں پہلی بار قومی ٹیم کے طور پر کھیلنے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم وہاں کھیلنے والے کھلاڑیوں سے کرکٹ اور میچ سے متعلق معلومات جمع کررہے ہیں جو ہماری تیاریوں میں معاون اور مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

پاکستان ورلڈ کپ کے گروپ اے میں ہے اور 6 جون کو میزبان امریکہ کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کرے گا۔

اس کے تین دن بعد گرین شرٹس ایونٹ کے انتہائی اہم میچوں میں سے ایک میں روایتی حریف بھارت سے مقابلہ کریں گے۔

پاکستان اور بھارت ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سات بار آمنے سامنے ہو چکے ہیں جن میں پاکستان صرف ایک بار کامیاب ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک بھارت میچ کا چرچا ہمیشہ سب سے زیادہ ہوتا ہے، آپ دنیا میں جہاں کہیں بھی جائیں اس پر بہت زیادہ بحث کی جاتی ہے۔

کھلاڑیوں کو مختلف جذبات اور جوش و خروش ملتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دن اعصاب پر دباؤ ہوگا لیکن ہمیں اپنی توجہ مرکوز رکھنے، بنیادی باتوں پر قائم رہنے اور آسان کرکٹ کھیلنے کی ضرورت ہے۔

قومی کپتان نے کہا کہ یہ ہمیشہ دباؤ کا کھیل ہوتا ہے، جتنا زیادہ آپ پرسکون رہیں، اپنی صلاحیتوں اور محنت پر یقین رکھیں چیزیں آسان ہوجاتی ہیں۔

Comments

200 حروف