حکومت نے دو سال سے کم عمر کے 80 لاکھ سے زائد بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے لیے وزارت صحت کو 12,306 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ (ٹی ایس جی) دینے کی منظوری دے دی ہے۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزارت صحت کی جانب سے پیش کی گئی سمری پر منظوری دی جس میں کہا گیا تھا کہ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن (ایف ڈی آئی) حکومت کا اعلیٰ ترجیحی اقدام ہے جس کا مقصد دو سال سے کم عمر کے 80 لاکھ سے زائد بچوں کو 12 قابل علاج بیماریوں کے خلاف حفاظتی قطرے پلانا ہے۔ حفاظتی ٹیکوں میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ اموات اور بیماری میں اضافے کی شکل میں ان بیماریوں کے دوبارہ ابھرنے کا سبب بن سکتی ہے۔
فنانس ڈویژن کی 2020 کی خط و کتابت کے جواب میں تمام صوبائی حکومتوں نے اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے کہ ایکنک کے فیصلے کے تحت قائم کردہ پول پروکیورمنٹ کا موجودہ طریقہ کار مالی سال 2020-21 سے ریکرنٹ/ ریونیو سائیڈ کے تحت جاری رہے گا۔
جی اے وی آئی کے 7 اکتوبر 2022 کے فیصلے کے خط اور صوبوں کی جانب سے پیش کردہ ہدف آبادی کی بنیاد پر مالی سال 2023-24 کے لیے ویکسین اور لاجسٹکس کی مجموعی لاگت کا تخمینہ 22,557.696 ملین روپے لگایا گیا ہے، جس میں سے 21.700.504 ملین روپے صوبائی حصہ ہے، جبکہ 857.192 ملین روپے وفاقی حکومت کو ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ مالی سال 2022-23ء کے لئے حکومت پنجاب پر 821.015 ملین روپے واجب الادا ہیں۔
صوبوں نے اپنے حصے کے 12,036.103 ملین روپے منتقل کیے اور فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن نے صوبوں کو بلاتعطل فراہمی کے لئے ویکسین اور سرنجوں کی خریداری کا عمل شروع کیا ہے۔ اس کے مطابق یونیسیف سے لاگت کا تخمینہ حاصل کرلیا گیا ہے جس کے لئے پیشگی ادائیگی کی ضرورت ہے لہذا کابینہ کی ای سی سی سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ مالی سال 2023-24 کے لئے وزارت صحت کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایف ڈی آئی کے لئے 12,036.103 ملین روپے کے ٹی ایس جی کی منظوری دے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments