وفاقی بجٹ (2024-25) کے اعلان سے صرف ایک ہفتہ قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے چار سینئر ان لینڈ ریونیو افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا ۔

افواہیں ہیں کہ لاہور کے آئی آر حکام مبینہ طور پر ایک کمپنی کے سیلز ٹیکس ریفنڈ سے متعلق معاملے میں ملوث تھے۔

اس حوالے سے ایف بی آر نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ۔

ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق آئی آر ایس کے افسر محمود حسین جعفری جو اس وقت چیف کمشنر لارج ٹیکس پیئر آفس (ایل ٹی او) لاہور میں تعینات ہیں کو تبدیل کر کے ممبر ایف بی آر (لاہور سٹیشن) تعینات کر دیا گیا۔

اسی طرح، آئی آر ایس افسر امجد فاروق (بی ایس 20) جو اس وقت چیف کمشنر آر ٹی او لاہور میں تعینات ہیں کو تبدیل کر کے چیف ایڈمن پول میں تعینات کر دیا گیا ہے۔

مزید برآں بی ایس 20 آئی آر ایس افسر رانا وقار علی، جو اس وقت کمشنر زون-II ایل ٹی او لاہور میں تعینات ہیں، کو تبدیل کر کے چیف ایڈمن پول میں تعینات کر دیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں ایف بی آر نے گریڈ 18 کے آئی آر ایس افسر خرم فخر صدیقی کو بھی ای اینڈ ڈی رولز کے تحت فوری طور پر 120 روز کے لیے معطل کردیا۔

ایف بی آر کے مطابق محمد عابد رضا بودلہ اور عاصم افتخار کو ان کی موجودہ ذمہ داریوں کے علاوہ چیف کمشنر، ایل ٹی او اور چیف کمشنر، آر ٹی او لاہور کا قلمدان تفویض کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سول سرونٹس (کارکردگی اور نظم و ضبط) رولز 2020 کے رول 5 (1) کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مجاز اتھارٹی نے محمد اظہر انصاری (آئی آر ایس/بی ایس-20) کو فوری طور پر 120 دن کے لیے معطل کردیا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف