نیویارک کی عدالت کی جانب سے 34 الزامات میں سزا سنائے جانے پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے ٹرمپ کی حامی ویب سائٹس پر فسادات، انقلاب اور پرتشدد انتقام کے مطالبات کی بھرمار کر دی ہے۔

کسی جرم میں سزا پانے والے پہلے سابق امریکی صدر بننے کے بعد ٹرمپ کے حامیوں نے سوشل میڈیا پلیڈ فارم پر درجنوں پرتشدد آن لائن پوسٹس کیں۔

کچھ نے ججوں پر حملوں، جج جوآن مرچن کو پھانسی دینے یا مکمل خانہ جنگی اور مسلح بغاوت کا مطالبہ کیا۔ پیٹریاٹس ڈاٹ ون پر ایک تبصرہ نگار نے لکھا کہ کہ نیو یارک میں کسی ایسے شخص کو مرچن کی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے جس کے پاس کھونے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے ۔

پوسٹ میں غیر قانونی تارکین وطن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ امید ہے ان کی ملاقات غیر قانونی لوگوں سے ہوجائے گی۔ گیٹ وے پنڈت پر ایک پوسٹر میں فیصلے کے بعد لبرلز کو گولی مارنے کا مشورہ دیا گیا۔

یہ ووٹنگ کے ذریعے طے نہیں کیا جا سکتا ۔ ٹرمپ کے 2020 کے انتخابات ہارنے اور ووٹ چوری ہونے کا دعویٰ کرنے کے بعد تشدد اور دھمکی آمیز بیانات میں اضافہ ہوا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی دوسری مدت کے لیے مہم چلاتے ہوئے ٹرمپ نے اپنے مقدمات میں ججوں اور پراسیکیوٹرز کو بائیڈن انتظامیہ کا بدعنوان آلہ کار قرار دیا ہے، جس کا مقصد صدارتی انتخابات کیلئے ان کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے۔ ٹرمپ کے وفادار ججوں اور عدالتی عہدیداروں کو نشانہ بناتے ہوئے دھمکیوں کی مہم چلا رہے ہیں۔

ٹرمپ نے بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ایک شرمناک بات تھی، یہ ایک متنازع جج کی جانب سے دھاندلی پر مبنی مقدمہ تھا ۔

12 رکنی جیوری نے جمعرات کے روز ٹرمپ کو 2016 کے انتخابات سے قبل ایک پورن اسٹار کے جنسی تعلقات کے بارے میں ایک اکاؤنٹ کو خاموش کرانے کے لئے ادائیگی کو چھپانے کے لئے جعلی دستاویزات تیار کرنے کا قصوروار پایا۔

رپبلکن پارٹی کی جانب سے 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل ٹرمپ کو باضابطہ طور پر صدر نامزد کرنے سے چند روز قبل 11 جولائی کو سزا سنائی جائے گی۔

ٹرمپ نے غلط کام کرنے سے انکار کیا ہے اورکہا ہے کہ وہ اپیل کریں گے۔

فیصلے کے بعد ٹرمپ نے آن لائن حملے جاری رکھے۔ ٹروتھ سوشل پر انہوں نے مرچن کو انتہائی متنازع قرار دیا اور ان کی جیوری کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

ایک تبصرہ نگار نے ایک جلاد کی تصویر اور کیپشن کے ساتھ ایک پھندا پوسٹ کرتے ہوئے جواب دیا:

”انصاف کے نظام سے غداری کرنے والا غنڈہ!!“ ’گوڈ، گنز اینڈ سیڈیشن: انتہائی دائیں بازو کی دہشت گردی امریکہ میں‘ نامی کتاب کے شریک مصنف جیکب ویئر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے پیروکاروں کی جانب سے استعمال کی جانے والی پرتشدد زبان اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ ’بیلٹ باکس اور تشدد دونوں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ انتہا پسند حامیوں کو متحرک کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتے ہیں۔

Comments

200 حروف