عالمی منڈی میں جمعے کو خام تیل کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں کیوں کہ سرمایہ کاروں نے آئندہ برس میں سپلائی کی حالت کا تعین کرنے کے لیے اتوار کو اوپیک اجلاس کی طرف توجہ مرکوز کرنے سے قبل طلب کے نقطہ نظر کے اشارے کے لیے امریکی افراط زر کے اعداد و شمار کا انتظار کیا۔

جولائی کی ترسیل کے لیے برینٹ کروڈ کے معاہدے 44 سینٹ، یا 0.5 فیصد کمی کے ساتھ 81.42 ڈالر فی بیرل پر ہوئے جبکہ اگست کے معاہدے 8 سینٹ بڑھ کر 81.96 ڈالر پر ہوئے۔

یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ 3 سینٹ کم ہوکر 77.88 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔

امریکی ذخائر میں حیرت انگیز اضافے کے سبب پچھے سیشن میں گرنے کے بعد برینٹ قریبا 7 فیصد کے ماہانہ نقصان کا شکار ہے۔

انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن (ای آئی اے) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 24 مئی کے ہفتے میں ہائر ریفائنری میں زیادہ استعمال کی وجہ سے خام تیل کے اسٹاک میں توقع سے بھی زیادہ کمی ہوئی تھی۔

تاہم میموریل ڈے ویک اینڈ سے قبل مانگ میں اضافے کے خدشات پر 400,000 بیرل کی کمی توقع کے برعکس 2 ملین بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔

سٹی تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں لکھا کہ امریکہ میں موسم گرما کا ڈرائیونگ سیزن میموریل ڈے ویک اینڈ کے ساتھ شروع ہوچکا ہے، اس وقت ڈرائیونگ اور فلائنگ ایکٹویٹیز میں اضافے کے مضبوط اشارے ہیں تاہم آئل مارکیٹ میں خاموشی ہے جس سے کار کردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

یورو زون میں، یورو اسٹیٹ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مئی میں افراط زر 2.6 فیصد بڑھا ہوا، رائٹرز کے سروے میں ماہرین اقتصادیات نے 2.5 فیصد کا تخمینہ لگایا تھا۔

اس اضافے سے یورپی مرکزی بینک کو اگلے ہفتے قرض لینے کے اخراجات کم کرنے سے روکنے کا امکان نہیں ہے، لیکن یہ آنے والے مہینوں میں شرح کم کرنے کے چکر کو سست کر سکتا ہے۔

قرض لینے کی لاگت زیادہ دیر تک رہنے کے امکان سے تیل کی منڈی حالیہ ہفتوں میں دباؤ کا شکار رہی ہے کہ کیوں کہ لاگت کا زیادہ دیر تک رکنے سے فنڈز بند ہوجاتے اور تیل کی سپلائی کم ہوجاتی ہے۔

اوپیک پلس گروپ سے وابستہ 3 ذرائع نے بتایا ہےکہ پیدواری گروپ ایک پیچیدہ معاہدے پر کام کر رہا ہے جس سے وہ تیل کی پیداوار میں اپنی کٹوتیوں کو 2025 تک بڑھا سکے گا۔

Comments

200 حروف