کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے رواں مالی سال 2023-24ء کے دوران جیوانی سے گوادر تک سیکنڈ سرکٹ اسٹرنگ کی تعمیر کے لئے 2.217 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ (ٹی ایس جی) کی منظوری دے دی ہے۔

وزارت توانائی (پاور ڈویژن) نے ای سی سی کو ایک سمری پیش کی جس کی ایک کاپی بزنس ریکارڈر کے پاس موجود ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جیوانی سے گوادر تک دوسرے سرکٹ اسٹرنگ کی تعمیر کے پی ایس ڈی پی منصوبے کے نظر ثانی شدہ پی سی ون کی منظوری سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے 15 مارچ 2024 کو دی تھی، جس کی جس کی کل لاگت 4,540.010 ملین روپے ہے

پاور ڈویژن اپنے پی ایس ڈی پی 2023-24 پورٹ فولیو کا جائزہ لے گا اور نظر ثانی شدہ پی سی ون میں 2217.00 ملین روپے کی لاگت میں اضافے کو پورا کرنے کے لئے فنڈز دوبارہ مختص کرے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاور ڈویژن نے اپنے پورٹ فولیو میں موجود بچت کا تجزیہ کیا اور جن منصوبوں کو حتمی شکل دی گئی ان میں شامل ہیں۔ (i) ثانوی ٹرانسمیشن لائنوں اور گرڈ اسٹیشنوں (ہیسکو) سے 500 ملین روپے کی بچت۔ (ii) سیکنڈری ٹرانسمیشن لائنز اور گرڈ اسٹیشنز (سیپکو) سے رواں مالی سال کے لئے 500 ملین روپے کی بچت ہوگی۔ (iii) 2 x 660 میگاواٹ کول فائرڈ پاور پراجیکٹ جامشورو کی تنصیب سے 617.00 ملین روپے کی بچت ہوگی۔ ضلع لیہ میں 1200 میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹ کی تنصیب کے لئے اراضی کے حصول سے 600 ملین روپے کی بچت ہوگی۔

چونکہ ان منصوبوں کو فنانس ڈویژن کے کیش ڈیولپمنٹ لون (سی ڈی ایل) کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی جا رہی ہے۔ لہذا ، اس ڈویژن نے فنانس ڈویژن سے مذکورہ منصوبوں سے فنڈز واپس کرنے کی درخواست کی۔

فنانس ڈویژن نے اس ڈویژن کو مشورہ دیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی جانب سے ترقیاتی قرضوں اور ایڈوانسز سے حاصل ہونے والے 2,217.00 ملین روپے کے فنڈز وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کے حق میں واپس کرنے کے لیے ای سی سی کی منظوری لے تاکہ ترقیاتی منصوبے ”جیوانی سے گوادر تک دوسرے سرکٹ اسٹرنگ کی تعمیر“ پر عملدرآمد کے لئے اتنی ہی رقم کا ٹی ایس جی حاصل کیا جا سکے۔

وزارت توانائی نے رواں مالی سال کے دوران پاور ڈویژن کے ترقیاتی اخراجات کی مد میں 2217 ملین روپے کے فنڈز واپس کرنے کے لیے ای سی سی سے منظوری طلب کرلی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف