انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز (آئی ایف آر سی) نے بدھ کو غزہ میں جنگ بندی اور بلا روک ٹوک انسانی رسائی کا مطالبہ کیا ہے جہاں لاکھوں افراد کو بڑھتی ہوئی بھوک کا سامنا ہے۔

7 اکتوبر کو حماس کی زیر قیادت ہونے والے حملوں کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے تباہ کن کارروائی کے تقریبا 7 ماہ بعد جنگ زدہ علاقہ انسانی تباہی کا شکار ہے۔

آئی ایف آر سی کی صدر کیٹ فوربز نے دارالحکومت منیلا میں خبر رساں ادارے رائٹرز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’ہمیں ایک ایسے سیاسی حل کی ضرورت ہے جس سے جنگ بندی ہوسکے اور ہم امداد حاصل کرنے کرسکیں ۔

ہم تبدیلی لانے کے لئے تیار ہیں. فوربز نے کہا کہ ہمیں وہاں تک رسائی حاصل کرنی ہے اور وہاں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے جنگ بندی ضروری ہوگی۔

واضح رہے کہ کیٹ فوربز دسمبر میں دنیا کے سب سے بڑے انسانی نیٹ ورک میں سرفہرست عہدے پر فائز ہونے والی دوسری خاتون بن گئی ییں ۔

آئی ایف آر سی کی صدر ایک رضاکارانہ عہدے پر فائز ہیں اور ایک ایسے نیٹ ورک کی نگرانی کرتی ہیں جو آفات اور جنگوں کے دوران اور بعد میں کام کرنے والی 191 تنظیموں کو متحد کرتا ہے۔

فوربس نے کہا کہ انہوں نے فروری میں ایک دورے کے دوران رفح میں ظالمانہ صورتحال دیکھی تھی۔

انہون نے کہا کہ وہاں رہائش کا کوئی انتظام نہیں ۔ پانی نہیں تھا، صفائی ستھرائی کے لیے بیت الخلا نہیں تھے۔

غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کی بحالی کے امکانات اس ہفتے کے آخر میں بڑھ گئے ہیں جب کہ اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت کی جانب سے جمعہ کو اسرائیل کو رفح پر حملے بند کرنے کا حکم دیے جانے کے باوجود اسرائیل نے غزہ میں اپنی جارحیت جاری رکھی ہے۔

حماس نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ مذاکرات رواں ہفتے کے اوائل میں دوبارہ شروع ہوں گے۔ دونوں فریقوں نے ڈیڈ لاک کے لئے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

اسرائیل نے کہا کہ وہ حماس کے جنگ کے خاتمے کے مطالبے کو قبول نہیں کر سکتا جب کہ فلسطینی چاہتے ہیں کہ فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

فوربز کا کہنا ہے کہ میری تمام فریقوں کی حکومتوں سے اپیل ہے کہ وہ جنگ بندی پر بات چیت کریں تاکہ ہمیں امداد مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ میرا کام یہ یقینی بنانا ہے کہ جب جنگ بندی ہو تو ہم وہ امداد دے سکیں جو ضروری ہے۔

Comments

200 حروف