باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) اور پنجاب بجلی چوری کے کنوینر - سیکرٹری توانائی کے درمیان کمپنی کی ناقص کارکردگی پر اختلافات ہیں، جو نجکاری کیلئے پیش کی جانے والی کمپنیوں کی فہرست میں سرفہرست ہے۔

محکمہ توانائی پنجاب کے مطابق صوبائی بجلی چوری مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول کمیٹی کے کنوینر/سیکرٹری حکومت پنجاب کی جانب سے گیپکو کی پندرہ روزہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد محکمہ توانائی نے چوری کے مقدمات کی نشاندہی اور ذمہ داروں کے خلاف ضروری کارروائی کے حوالے سے ناقص صورتحال کا اظہار کیا ہے۔

محکمہ توانائی پنجاب کا کہنا ہے کہ یکم سے 14 مئی 2024 ء کے دوران کارکردگی کے تمام متعلقہ اشاریوں کا موازنہ گزشتہ پندرہ دنوں کے مقابلے میں کیا جائے تو انسداد چوری مہم کی سرگرمیوں میں تیزی سے کمی کی عکاسی ہوتی ہے جس سے بجلی چوری کی لعنت کے خاتمے کے لئے حکومت کے عزم کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ توانائی پنجاب کی جانب سے سی ای او گیپکو کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یہ ناقص کارکردگی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ آپ اپنے دائرہ اختیار میں بجلی چوری کی موثر طریقے سے روک تھام میں ناکام رہے ہیں۔ مراسلے کی ایک کاپی پاور ڈویژن کے ساتھ بھی شیئر کی گئی ہے۔

محکمہ توانائی نے کہا ہے کہ مجاز اتھارٹی/سیکرٹری محکمہ توانائی نے ستمبر 2023 میں بجلی چوری کے خلاف مہم شروع ہونے کے بعد سے گیپکو کی تیزی سے گرتی ہوئی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے حالانکہ اس حقیقت کے باوجود کہ ڈسکو کو ضلعی، ڈویژنل اور صوبائی سطح پر تمام ضروری معاونت اور سہولتیں فراہم کی گئی ہیں، جس میں وقف پولیس فورس اور بجلی کی چوری کے خلاف مربوط، تیز کارروائیوں کے لیے تمام متعلقہ سرکاری محکموں کی شمولیت شامل ہے۔

ذرائع نے چیف اینٹی تھیفٹ مہم کے حوالے سے بتایا کہ قومی اہمیت کے اس حساس معاملے میں یہ غیر تسلی بخش کارکردگی کمپنی کی سینئر انتظامیہ کے عزم اور صلاحیت کی واضح عکاسی کرتی ہے جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

سی ای او گیپکو پر زور دیا گیا ہے کہ وہ موجودہ انسداد چوری مہم کے دوران کمپنی کی مکمل کارکردگی کا فوری طور پر جائزہ لیں اور خامیوں کو دور کرنے کے لیے فوری اصلاحی اقدامات کریں تاکہ چوری کے خلاف جاری سرگرمی سے زیادہ سے زیادہ فوائد کو یقینی بنایا جا سکے۔

تاہم سی ای او گیپکو محمد ایوب نے انسداد چوری مہم کے کنوینر کی جانب سے دیئے گئے تاثر کی نفی کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوری کی حوصلہ شکنی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، اس کے علاوہ موجودہ اور سابقہ نادہندگان سے ریکوری کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف