پاکستان

موہن جو دڑو میں ہیٹ ویو، درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ سے بڑھ گیا

پاکستان کے صوبے سندھ میں درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ (125.6 ڈگری فارن ہائیٹ) سے بڑھ گیا ہے، جو موسم گرما میں سب سے...
شائع May 27, 2024

پاکستان کے صوبے سندھ میں درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ (125.6 ڈگری فارن ہائیٹ) سے بڑھ گیا ہے، جو موسم گرما میں سب سے زیادہ ہے اور ملک میں جاری ہیٹ ویو کے درمیان ریکارڈ بلند ترین سطح کے قریب ہے۔

عالمی سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ایشیا بھر میں انتہائی درجہ حرارت موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں بدتر ہوا ہے۔

محکمہ موسمیات کے ایک سینئر عہدیدار شاہد عباس نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ سندھ کے شہر موہن جو دڑو میں جو 2500 قبل مسیح میں تعمیر کی گئی وادی سندھ کی تہذیب سے تعلق رکھتا ہے، میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران درجہ حرارت 52.2 ڈگری سینٹی گریڈ (126 فارن ہائیٹ) تک بڑھ گیا۔

یہ موسم گرما میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے اور یہ شہر اور ملک کی بلند ترین سطح بالترتیب 53.5 ڈگری سینٹی گریڈ (128.3 فارن ہائیٹ) اور 54 ڈگری سینٹی گریڈ (129.2 فارن ہائیٹ) تک پہنچ گیا ہے۔

موہن جو دڑو ایک چھوٹا سا قصبہ ہے جہاں شدید گرمی اور ہلکی سردی اور کم بارش ہوتی ہے، لیکن اس کے محدود بازار، بشمول بیکری، چائے کی دکانیں، مکینکس، الیکٹرانک مرمت کی دکانیں، اور پھل اور سبزی بیچنے والے عام طور پر گاہکوں سے بھرے رہتے ہیں۔

لیکن موجودہ ہیٹ ویو کی وجہ سے دکانوں پر لوگوں کی آمد و رفت نہ ہونے کے برابر ہے۔

شہر میں ایک چائے کی دکان کے مالک 32 سالہ واجد علی نے کہا کہ شدید گرمی کی وجہ سے گاہک ریستوراں میں نہیں آ رہے ہیں۔ میں ان میزوں اور کرسیوں کے ساتھ ریستوراں میں بے کار بیٹھا رہتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں دن میں کئی بار نہاتا ہوں جس سے مجھے تھوڑا سا سکون ملتا ہے۔ اس کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔ گرمی نے ہمیں بہت پریشان کر دیا ہے۔

علی کی دکان کے قریب 30 سالہ عبدالخالق کی طرف سے چلائی جانے والی الیکٹرانک مرمت کی دکان ہے، جو دھوپ سے بچنے کے لیے دکان کے شٹر کو آدھا بند کر کے کام کر رہے تھے۔ خلیق نے گرمی کی وجہ سے کاروبار متاثر ہونے کی بھی شکایت کی۔

مقامی ڈاکٹر مشتاق احمد نے کہا کہ مقامی لوگوں نے سخت موسم میں رہنے کے لئے خود کو ایڈجسٹ کیا ہے اور گھر کے اندر یا پانی کے قریب رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے متاثر ہونے والا پانچواں سب سے خطرناک ملک ہے۔ وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی امور روبینہ خورشید عالم نے جمعہ کے روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم نے معمول سے زیادہ بارشیں اور سیلاب دیکھے ہیں، حکومت ہیٹ ویو کی وجہ سے آگاہی مہم چلا رہی ہے۔

پاکستان میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 2017 میں ریکارڈ کیا گیا تھا جب جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں واقع تربت شہر میں درجہ حرارت 54 سینٹی گریڈ (129.2 فارن ہائیٹ) تک بڑھ گیا تھا۔ محکمہ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا کہ یہ ایشیا میں دوسرا گرم ترین اور دنیا میں چوتھا سب سے زیادہ ہے۔

موہن جو داڑو اور آس پاس کے علاقوں میں گرمی کی لہر کم ہو جائے گی، لیکن ایک اور سپیل سندھ کے دیگر علاقوں بشمول دارالحکومت، پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی تک پہنچنے کی توقع ہے۔

Comments

200 حروف