پاکستان

امارات سے قرض نہیں، سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں، وزیراعظم

*معاشی تبدیلیوں کیلئے متحدہ عرب امارات کا ماڈل اپنانے کی ضرورت ہے، شہباز شریف کا خطاب
شائع May 23, 2024
Not here to seek loans: Pakistan needs to replicate UAE model of transforming economy, says PM

سرمایہ کاری کے نئے راستوں کی تلاش میں متحدہ عرب امارات کے ایک روزہ دورے پر موجود وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ پاکستان کو اپنی معیشت تبدیل کرنے کے لیے امارات کی جانب سے معاشی تبدیلیوں کیلئے اٹھائے گئے اقدامات اپنانے کی ضرورت ہے۔

جمعرات کو پاکستانی اور متحدہ عرب امارات کے تاجروں اور سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ دونوں دوست ممالک کے درمیان تعاون کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج میں اس عظیم برادر ملک میں قرض لینے کے لیے نہیں بلکہ تعاون اور سرمایہ کاری کے لیے آیا ہوں جس کا سرمایہ کاروں کے لیے باہمی فوائد ہیں۔

شہباز شریف نے ملک کے معاشی منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی قیادت کے کردار کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ صدر محمد بن زاید النہیان کی مؤثر قیادت میں متحدہ عرب امارات انفارمیشن ٹیکنالوجی، آرٹیفیشل انٹیلیجینس اور جدید خطوط پر انفارمیشن انفراسٹرکچر کی تعمیر میں پیش پیش ہے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی کوششوں کو پاکستان میں بھی دہرایا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی آبادی کے لحاظ سے بہت زیادہ امکانات کی پیش کش کرتا ہے جس کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے جو کہ پوری آبادی کا 60 فیصد ہیں۔

وزیر اعظم نے مستقبل کی تیاریوں کیلئے اماراتی صدر کے منصوبے کی تعریف کی جس میں ملک کا انحصار تیل اور گیس پر نہ ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی معیشت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبوں، نالج شیئرنگ پارٹنرشپ اور تعاون کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دوسروں سے امداد مانگنے سے ملک آگے نہیں جائے گا۔ شہباز شریف نے یو اے ای کی مہارت اور تجربے سے سیکھنے پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا میں متحدہ عرب امارات کے صدر سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے ماہرین کو ہمارے لوگوں کی تربیت کے لیے پیش کریں۔

اس سے قبل وزیر اعظم جمعرات کو ایک روزہ دورے پر ان رپورٹس کے ساتھ امارات پہنچے تھے کہ ان کا ایجنڈا پاکستان میں زیادہ سرمایہ کاری ہے۔

رواں سال فروری میں ہونے والے انتخابات کے بعد وزیراعظم کا متحدہ عرب امارات کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وزیراعظم کے ہمراہ اہم وزراء پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح وفد بھی ہے۔

اپنی آمد کے فوراً بعد وزیر اعظم نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ متحدہ عرب امارات کی قیادت کے ساتھ ”نتیجہ خیز“ بات چیت کے منتظر ہیں۔

دریں اثنا یو اے ای کے نائب صدر اور نائب وزیراعظم شیخ منصور بن زید النہیان نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔

Comments

200 حروف