بھارتی پولیس نے بنگلہ دیشی حکمران جماعت کے ایک قانون ساز کے قتل کی تحقیقات بنگلہ دیشی تفتیشی ماہرین کے ساتھ ملکر شروع کردی ہے۔ یہ بات بھارتی پولیس کی جانب سے جمعرات کو بتائی گئی ہے۔

ریاست مغربی بنگال کے محکمہ فوجداری تحقیقات کے پولیس انسپکٹر اکھلیش چترویدی کے مطابق بنگلہ دیش کی عوامی لیگ کے رکن محمد انوار العظیم اس ماہ کولکتہ میں علاج کیلئے آئے تھے اور لاپتہ ہو گئے تھے۔

انوارالعظیم کے اہلخانہ نے 18 مئی کو لاپتہ ہونے کی اطلاع درج کرائی تھی۔ انہیں انوارالعظیم کے فون سے بھیجے گئے ٹیکسٹ پیغامات موصول ہوئے تھے جس میں بتایا گیا تھا کہ وہ کاروبار کے لیے نئی دہلی گئے ہوئے ہیں۔

اکھلیش چترویدی نے کہا کہ سیکورٹی کیمرے کی فوٹیج میں عظیم کو کولکتہ کی ایک عمارت میں دو مردوں اور ایک عورت کے ساتھ داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے تاہم جب مذکورہ کو وہاں سے جاتے دیکھا گیا تو عظیم ان کے ہمراہ نہیں تھے۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی تفتیش کار عظیم کی تلاش میں عمارت میں داخل ہوئے تو انہیں ایک بیڈروم میں خون کے واضح نشانات ملے تاہم کوئی لاش نہیں ملی۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی سیاستدان کی تلاش کے حوالے سے مہم شروع کرنے کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزماں خان نے بدھ کو ڈھاکہ میں صحافیوں کو بتایا کہ قانون ساز کو منصوبہ بندی اور منظم طریقے سے قتل کیاگیا ہے۔

انہوں نے مزید تفصیلات بتائے بغیر مزید کہا کہ عظیم کی گمشدگی کے سلسلے میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان، فاروق حسین نے کہا کہ عظیم کو اس سے قبل 2000 اور 2008 کے درمیان قتل کے کم از کم تین مقدمات کا سامنا کرنا پڑا جو بعد میں خارج کردیے گئے تھے۔

Comments

200 حروف