دبئی پاکستانی سوفٹ ویئر کمپنیوں کی ترجیحی منزل

پاکستان کی سافٹ وئیر کمپنیوں کے لیے ترجیحی بنیادوں پر دبئی ایک پرکشش مقام ہے۔ اس کی وجوہات وہاں ادائیگی کے آسان...
شائع May 22, 2024

پاکستان کی سافٹ وئیر کمپنیوں کے لیے ترجیحی بنیادوں پر دبئی ایک پرکشش مقام ہے۔ اس کی وجوہات وہاں ادائیگی کے آسان طریقہ کار، سازگار کاروباری ماحول، معاہدوں کے بہتر نفاذ اور بہت سی دیگر سہولیات ہیں۔

یہ عوامل آئی ٹی سیکٹر کی کمپنیوں نے اجاگر کیے ہیں جن کا مزید کہناہے کہ امارات کا محل وقوع اور انفراسٹرکچر اسے مزید پرکشش بناتا ہے۔

سوفٹ ویئر کمپنی کارپ ڈائم، جس کا دفتر دبئی میں بھی رجسٹرڈ ہے، کے بانی دانش ایوب نے بزنس ریکارڈر کو انٹرویو میں بتایا کہ دبئی میں رجسٹرڈ ہونے کا فائدہ سٹرائپ اور پے پال تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی ہے جو ہمارے کلائنٹس سے ادائیگیوں کی وصولی میں سہولت فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آسانی سے مرچنٹ اکاؤنٹ کو اپنی ویب سائٹ سے مربوط کرسکتے ہیں جس سے بین الاقوامی کلائنٹس کے کریڈٹ کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے آسانی سے خریداری کی ٹرانزیکشن ممکن بنائی جاسکتی ہے۔

پاکستان پے پال جیسی اہم کمپنیوں کو راغ کرنے کیلئے کوشاں رہا ہے، کئی برسوں تک متعدد وزرا کی جانب سے یقین دہانیوں کے باوجود اس ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم تک رسائی کی ایک ہی وجہ نظر آتی ہے اور وہ یہ ہے کہ کمپنیاں اپنا دفتر دبئی سے کیوں چلانا چاہتی ہے۔

مزید برآں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ پاکستان کے مالیاتی نظام کے ضابطے بہت سخت ہیں۔ قرض لینے کی بات کی جائے تو ورلڈ بینک کے آسانی سے کاروبار کرنے کے انڈیکس میں پاکستان 119 ویں نمبر پر ہے جبکہ ٹیکس کی ادائیگی کے معاملے میں 161 ویں نمبر پر ہے۔ اس انڈیکس کا بدترین اسکور 190 ہے۔

اس کے برعکس ورلڈ بینک کے اس انڈیکس کے تمام میٹرکس میں امارات کی کوئی بھی پوزیشن 3 ہندسوں میں نہیں ہے۔ ایک مؤثر اور سازگار ٹیکس نظام، آمدنی اور کارپوریٹ نے بھی پوری دنیا سے سرمایے کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔

دانش ایوب نے تکنیکی مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ پاکستان بھی اس طرح کی خدمات کی پیشکش کرتا ہے تاہم سائن اپ ہونے کیلئے مشکل سرگرمیاں اور وسیع دستاویزات کے تقاضے اس عمل کو طویل اور تکلیف دہ بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرانے ایپلیکشن پروگرامنگ انٹرفیس کی وجہ سے ہماری ویب سائٹس کو ان کے سسٹمز کے ساتھ مربوط کرنا مشکل کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ رکاؤٹیں دبئی یا اس طرح کے دیگر مقامات میں رجسٹرڈ ہونے کو زیادہ عملی بناتی ہیں جہاں ادائیگیوں کی وصولی ہموار ہیں، ہماری ویب سائٹ پر کریڈٹ کارڈ سے ٹرانزیکشن کیلئے بین الاقوامی سیکورٹی معیارات پر پورا اترنا بہت ضروری ہے جبکہ یہ شرائط پاکستان میں آسانی سے پوری نہیں کی جاسکتی۔

انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ دبئی کے 9 فیصد کارپوریٹ ٹیکس کے باوجود ادائیگی کا آسان طریقہ کار اس ٹیکس کو غیر اہم بنادیتا ہے۔

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن برائے آئی ٹی اور آئی ٹی ایز (P@sha) کے سابق چیئرمین سید احمد نے بھی اس بات پر روشنی ڈالی کہ بہت سی آئی ٹی ایکسپورٹ کمپنیاں امریکہ، انگلینڈ اور دبئی جیسے ممالک میں دفتر کھولنے یا کاروبار کرنے کا انتخاب کرتی ہیں۔

تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دبئی پاکستانی کمپنیوں کے لیے خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے سب سے زیادہ قابل رسائی آپشن کے طور پر دستیاب ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان سے باہر دفتر کھولنے والی کمپنیوں کو ادائیگی کی سہولت سے زیادہ پیشکش کی جاتی ہے۔

یہ معاملہ پاکستان سے باہر موجود اداروں کے ساتھ ڈیل کرنے کے لیے کلائنٹس کی ترجیح سے متعلق ہے۔

انہوں نے اس ترجیح کی وجوہات کے طور پر بہت سے ممالک میں پاکستان کے خلاف سفری مشورے اور بیرون ملک سفر کے دوران شہریوں کو درپیش چیلنجوں کا حوالہ دیا۔

مزید برآں سید احمد نے نوٹ کیا کہ غیر ملکی کمپنیاں صرف پاکستانی اداروں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرنے سے محتاط رہتی ہیں کیونکہ معاہدوں کے قانونی نفاذ کے بارے میں خدشات اور قانونی کارروائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کمپنیاں دبئی جیسے مقامات میں موجود اداروں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرنے میں زیادہ آسانی محسوس کرتی ہیں کیونکہ معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی غیر پیچیدہ تصور کی جاتی ہے۔

معاہدوں کے نفاذ کے حوالے سے 190 ممالک کی فہرست متحدہ عرب امارات بہترین نویں نمبر پر ہے جو کہ بجلی کے حصول کے میٹرک پر بھی پہلے نمبر پر ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ دبئی میں دفتر رجسٹریشن پاکستانی سافٹ ویئر کمپنیوں کو ایک اسٹریٹجک فائدہ فراہم کرتی ہے جس سے وہ مطلوبہ بنیادی ڈھانچے اور ایک مناسب قانونی فریم ورک کے ساتھ عالمی حب کا فائدہ اٹھانے کے قابل ہوتی ہیں۔

ماہرین نے ان وجوہات پر روشنی ڈالی کیونکہ پاکستان کے پالیسی سازوں کو ملک کی درجہ بندی میں بہتری یقینی بنانے کے لیے دبئی اور دیگر مالیاتی مراکز سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔

Comments

200 حروف