نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کا جغرافیائی اسٹریٹجک محل وقوع شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) خطے کے لئے ایک مثالی تجارتی اور ٹرانزٹ مرکز ہے ، انہوں نے علاقائی رابطوں اور معاشی انضمام کے لئے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے یہ بات 20 سے 21 مئی 2024 کو قازقستان کے شہر آستانہ میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل (سی ایف ایم) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اپنے بیان میں اسحاق ڈار نے شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر اور مشترکہ خوشحالی اور ترقی کے لئے باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی شنگھائی اسپرٹ پر پاکستان کی سختی سے پاسداری کا اعادہ کیا۔

انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (سی ایچ جی) کے موجودہ چیئرمین کی حیثیت سے پاکستان کی ترجیحات کی وضاحت کی جس میں رابطوں کو فروغ دینا، ٹرانسپورٹ روابط ، نوجوانوں کو بااختیار بنانا، غربت کا خاتمہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان عملی تعاون میں اضافہ شامل ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو برقرار رکھنے پر زور دیا ۔ انہوں نے عوام کے حق خودارادیت اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق دیرینہ تنازعات کے پرامن حل پر زوردیا۔

انہوں نے بلاک پر یا محاذ آرائی پر مبنی جغرافیائی سیاست کے خلاف متنبہ کیا ۔

نائب وزیراعظم نے دہشت گردی کا مقابلہ اجتماعی اور تعاون پر مبنی طریقوں سے کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس میں اس کی بنیادی وجوہات کو بھی حل کرنا شامل ہے۔

انہوں نے دہشت گردی کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے کے لیے ناقص اور خود غرض مفادات کو مسترد کرنے پر زور دیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف