کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی انٹرپرائزز(سی سی او ایس او ایز) نے پاور ڈویژن کی کچھ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی تجویز کو منظوری دے دی ۔ جس کے بعد کمیٹی کو بتایا گیا کہ بار بار مشورے کے باوجود ڈسکوز کی کارکردگی میں کوئی واضح بہتری نہیں آئی ہے۔

کمیٹی نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے خود مختار ڈائریکٹرز کی نامزدگی کے لیے پاور ڈویژن کی تجویز کو کابینہ میں پیش کرنے کی منظوری دی۔

ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ان ڈسکوز کو رواں مالی سال میں 590 ارب روپے کا نقصان ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سمری سی سی او ایس او ایز اور وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کے لیے وزیراعظم کی منظوری طلب کی گئی تھی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 11 ڈسٹری بیوشن کمپنیاں وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کے انتظامی کنٹرول میں کام کر رہی ہیں۔

وزارت خزانہ کے مطابق کمیٹی نے وزارت ریلوے کی جانب سے چار ریلوے کمپنیوں کو اسٹریٹجک اور ضروری قرار دینے کی تجویز کو منظور نہیں کیا اور ان چار کمپنیوں کے لیے ٹرانسفارمیشن پلان سی سی او ایس او ایز کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی تجویز کو موخر کرتے ہوئے ہدایت کی گئی تھی کہ ایس ٹی ای ڈی ای سی کے لیے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے منصوبہ بند اصلاحات کے حوالے سے کمیٹی کو بزنس پلان پیش کیا جائے۔

وزارت اطلاعات و نشریات کی تجویز کی منظوری دیتے ہوئے سی سی او ایس او ایز نے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (پی ٹی وی سی) اور پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن (پی بی سی) کی اسٹریٹجک نوعیت کو تسلیم کیا اور وزارت اطلاعات و نشریات (ایم او آئی بی) کو ہدایت کی کہ وہ ان اداروں کے موثر انتظام کے لیے کمیٹی کو ایک قابل عمل بزنس پلان پیش کرے۔

اجلاس میں وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ، وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین ایس ای سی پی، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ وزارتوں کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف