ریڈیو پاکستان کے مطابق، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت صحافی برادری کو اعتماد میں لیے بغیر ڈیجیٹل میڈیا اتھارٹی کے قیام سے متعلق یکطرفہ قانون سازی نہیں کرے گی۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے وفد سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر تمام صحافتی تنظیموں اور پریس کلبوں سے مشاورت کی جائے گی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ صحافیوں کے لئے ہیلتھ انشورنس اسکیم جلد شروع کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پریس کلب کی مستقل عمارت کی تعمیر اور موجودہ عمارت کی بہتری کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔

انہوں نے نیشنل پریس کلب کے لئے سالانہ گرانٹس کی فراہمی کو یقینی بنایا۔

پریس کلب کے وفد نے وزیر اطلاعات کو صحافی برادری کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔

اس سے قبل جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) نے مجوزہ پنجاب ہتک عزت بل 2024 اور مجوزہ وفاقی حکومت ”ڈیجیٹل میڈیا اتھارٹی“ پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔

جے اے سی کے بیان کے مطابق، میڈیا تنظیمیں ہتک عزت کے سخت قوانین کے تناظر میں ڈیجیٹل میڈیا پر سخت قوانین کے خلاف نہیں ہیں۔

دریں اثنا، انہوں نے دعوی کیا کہ بل کی موجودہ شکل آزادی اظہار کے بنیادی حق کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

Comments

200 حروف