گزشتہ ہفتے ریکارڈ اضافے کے بعد پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں گراوٹ دیکھنے میں آئی اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 258 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا۔
کے ایس ای 100انڈیکس نے سیشن کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 75,618.49 پر پہنچ گیا۔
تاہم، بعد کے گھنٹوں میں منافع لینے میں تیزی آئی، جس نے انڈیکس کو گراوٹ کی طرف دھکیل دیا۔
اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 258.34 پوائنٹس یا 0.34 فیصد کی کمی سے 75,084.00 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کی ایکویٹی مارکیٹ میں آج استحکام کا دن رہا۔
فرٹیلائزر، بینکنگ اور آئی ٹی کے شعبوں نے مثبت کردار ادا کیا، ایس وائی ایس، ایم ای بی ایل، ٹی آر جی اور ایف ایف بی ایل نے مجموعی طور پر 122 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔ اس کے برعکس اینگرو، ایم سی بی اور ایچ بی ایل کو مجموعی طور پر 143 پوائنٹس کا نقصان ہوا۔
اسٹاک ایکسچینج میں آج 37 کروڑ 50 لاکھ سے زائد حصص کے سودے ہوئے جن کی مجموعی مالیت 16 ارب 20 کروڑ روپے رہی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایچ یو ایم این ایل 31 ملین حصص کے کاروبار کے ساتھ حجم چارٹ میں سب سے آگے ہے۔
جمعہ کے روز کے ایس ای 100 انڈیکس تاریخ میں پہلی بار 75,000 سے اوپر بند ہوا اور مسلسل ساتویں سیشن میں خریداری کا سلسلہ جاری رہا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے بینک الفلاح لمیٹڈ (بی اے ایف ایل) کو سامبا بینک لمیٹڈ کی جانچ پڑتال شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ بی اے ایف ایل، جو سامبا میں اکثریتی حصص خریدنا چاہتا نے پی ایس ایکس کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
دریں اثنا، ایشیائی حصص نے پیر کے روز دو سال کی بلند ترین سطح پر اضافے کے ساتھ ہفتے کا آغاز کیا، جس کی وجہ چین کی جانب سے جائیداد کے بحران سے نمٹنے کے لیے اب تک کے سخت ترین اقدامات اور ہفتوں کے اندر عالمی شرح سود میں کمی کی توقعات ہیں، جبکہ ہفتہ وار گراوٹ کے بعد ڈالر مستحکم رہا۔
برینٹ کروڈ فیوچر ابتدائی تجارت میں ایک ہفتے کی بلند ترین سطح 84.14 ڈالر فی بیرل کو چھو گیا، شدید دھند میں ایرانی صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کے حادثے نے تاجروں کی توجہ مشرق وسطیٰ کی جانب کردی ہے۔
پیر کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق کاروبار کے اختتام پر ڈالر 0.09 روپے کی کمی کے ساتھ 278.30 روپے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن قبل کے 496.7 ملین سے کم ہو کر 375.36 ملین رہ گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 17.63 ارب روپے سے گھٹ کر 16.30 ارب روپے رہ گئی۔
ہم نیٹ ورک 30.92 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہا، الیکٹرک لمیٹڈ 18.32 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور دیوان موٹرز 17.86 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
پیر کو 380 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 137 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 223 میں کمی جبکہ 20 میں استحکام رہا۔
Comments
Comments are closed.